طالبان قیادت میں آئے تو افغان حکومت کے ساتھ اپنے مفادات کے تحت کام کریں گے، امریکا

 طالبان قیادت میں آئے تو افغان حکومت کے ساتھ اپنے مفادات کے تحت کام کریں گے، امریکا
کیپشن: طالبان قیادت میں آئے تو افغان حکومت کے ساتھ اپنے مفادات کے تحت کام کریں گے، امریکا
سورس: فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ طالبان قیادت میں آئے تو افغان حکومت کے ساتھ اپنے مفادات کے تحت کام کریں گے اور ان کے ساتھ تعلقات کا دار و مدار اگلی افغان حکومت کے طرز عمل پر ہو گا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اب بھی 1500 امریکی شہری موجود ہیں جنھیں نکالنا ہے جبکہ طالبان 31 اگست کے بعد بھی ان امریکیوں اور افغان شہریوں کو واپس آنے کی اجازت دینے پر رضا مند ہیں جن کی زندگیوں کوخطرات لاحق ہیں۔

انتھونی بلنکن نے طالبان کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کا احترام نہ کیا گیا تو طالبان کو دنیا میں تنہا کیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان نے کہا تھا کہ 31 اگست تک امریکا اور  برطانیہ اپنا انخلا مکمل کریں اور  اگر 31 اگست کے بعد بھی امریکی فوجی افغانستان میں موجود رہتے ہیں تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا اور  نتائج کے ذمہ دار  وہ خود ہوں گے۔

طالبان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک ایک بھی امریکی فوجی افغانستان میں موجود ہے حکومت کا اعلان کریں گے نہ کابینہ تشکیل دیں گے۔