اگر ریسٹ ہاؤس آرمی کے کنٹرول میں ہوتا تو ویگن آر نہیں بلکہ ویگو ڈالا آتا: قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود

اگر ریسٹ ہاؤس آرمی کے کنٹرول میں ہوتا تو ویگن آر نہیں بلکہ ویگو ڈالا آتا: قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اغوا برائے تاوان کے ملزم  اعجاز احمد شاکر کی  ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست واپس لینے پر نمٹا دی ہے۔ 

قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نےاغوا برائے تاوان کے ملزم  اعجاز احمد شاکر کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت  کی۔ درخواست گزار کے وکیل رفاقت حسین شاہ نے اپنے دلائل میں بتایا کہ ایف آئی آر تضادات کا مجموعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویگن آر گاڑی میں سوار چھ افراد پر اغوا کا الزام لگایا گیا ہے،ویگن آر گاڑی میں چھ افراد تو بیٹھ ہی نہیں سکتے،میرے موکل پر الزام ہے کہ ریسٹ ہاؤس میں ملزم کو رکھنے میں معاونت کی جس ریسٹ ہاؤس میں مغوی کو رکھا گیا ملزم اسی بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کا ملازم ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ مغوی کو جس ریسٹ ہاؤس میں رکھا گیا مبینہ طور پر وہ آرمی کے کنٹرول میں تھا۔قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود  نے ریمارکس میں کہا کہ اگر ریسٹ ہاؤس آرمی کے کنٹرول میں ہوتا تو ویگن آر نہیں بلکہ ویگو ڈالا آتا۔

انہوں نے کہا کہ  اس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری نہیں دی جاسکتی۔ عدالت نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست واپس لینے پر نمٹا دی ہے۔

مصنف کے بارے میں