امریکا کی اپنے شہریوں کو جلد از جلد بھارت چھوڑنے کی ہدایت

امریکا کی اپنے شہریوں کو جلد از جلد بھارت چھوڑنے کی ہدایت
کیپشن: امریکا کی اپنے شہریوں کو جلد از جلد بھارت چھوڑنے کی ہدایت
سورس: فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکا نے کورونا وائرس کی حالیہ صورت حال پر اپنے شہریوں کو جلد از جلد بھارت چھوڑنے کی ہدایت کر دی ہے۔ 

امریکہ نے لیول 4 ٹریول ہیلتھ نوٹس جاری کیا ہے جس میں امریکی شہریوں کو بھارت کا سفر کرنے سے منع بھی کیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ہیلتھ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں کورونا کیسز اور اموات کے یومیہ ریکارڈ روزانہ کی بنیاد پر ٹوٹ رہے ہیں اور ٹیسٹنگ کی سہولیات بھی محدود ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں طبی سامان کی فراہمی کے حوالے سے اسپتالوں میں خوفناک صورتحال ہے، اس کے علاوہ اسپتالوں میں نئے مریضوں کے لیے کوئی بستر نہیں بچا ہے۔

محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں شہریوں کو بھارت جلد از جلد چھوڑنے اور امریکا میں موجود اپنے شہریوں کو بھارت کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ  بھارت میں مسلسل ساتویں روز کورونا کے 3 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 3 لاکھ 79 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ 3600 سے اموات بھی ہوئی ہیں۔

بھارت میں 15 اپریل سے کورونا کے 2 لاکھ کیسز روزانہ رپورٹ ہونا شروع ہوئے اور گزشتہ ایک ہفتے سے روزانہ کی بنیاد پر 3 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت میں مسلسل ساتویں روز کورونا کے 3 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 3 لاکھ 79 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ 3600 سے زائداموات بھی ہوئی ہیں۔

بھارت میں کورونا کے کل کیسز کی تعداد ایک کروڑ 83 لاکھ 76 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور اموات 2 لاکھ 4 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہیں۔ 15 اپریل سے کورونا کے 2 لاکھ کیسز روزانہ رپورٹ ہونا شروع ہوئے اور گزشتہ ایک ہفتے سے روزانہ کی بنیاد پر 3 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آرہے ہیں۔

بھارت میں اب تک کورونا سے ایک کروڑ 50 لاکھ 86 ہزار سے زائد افراد صحتیاب بھی ہوگئے ہیں جب کہ اس وقت بھارت میں فعال کیسز کی تعداد 30 لاکھ 84 ہزار سے زیادہ ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ بھارت میں اب تک کورونا کے کل 28 کروڑ 44 لاکھ 71 ہزار سے زیادہ ٹیسٹ ہوئے ہیں جب کہ 28 اپریل کو بھارت میں 17 لاکھ 68 ہزار سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے۔