سٹوڈنٹ ویزاقوانین میں ترمیم،  غیر ملکی طلبہ کااپنے ہمراہ اہلخانہ کو برطانیہ لانے پر پابندی عائد

 سٹوڈنٹ ویزاقوانین میں ترمیم،  غیر ملکی طلبہ کااپنے ہمراہ اہلخانہ کو برطانیہ لانے پر پابندی عائد
سورس: file

لندن:وزٹ ویزا قوانین میں ترمیم کے بعد یکم جنوری 2024سے برطانوی سٹوڈنٹ ویزا کے قوانین میں بھی تبدیلیاں کر دی گئیں،  برطانوی وزارت داخلہ نے غیر ملکی طلبہ کو اپنے اہلخانہ کو برطانیہ میں لانے سے روک دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سٹوڈنٹ ویزا کےنئے قوانین کے مطابق بین الاقوامی طلبہ اب اپنے انحصاری پارٹنر یا بچوں کو برطانیہ نہیں لا سکیں گے جب تک کہ وہ پی ایچ ڈی یا پوسٹ گریجویٹ ریسرچ پروگرام میں داخلہ نہ لے لیں۔

برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم امیگریشن میں فیصلہ کن کمی کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں، اب نئے بیرون ملک مقیم طلبہ اپنے خاندان کے افراد کو برطانیہ نہیں لا سکیں گے۔

برطانوی وزارت داخلہ نے کہا کہ پوسٹ گریجویٹ ریسرچ یا حکومت کی طرف سے فنڈڈ سکالرشپس کے طلبہ اس پابندی سے مستثنی ہوں گے،برطانوی حکومت کے فیصلے سے ان طلبہ کو دھچکا پہنچا جو اپنے والدین یا شریک حیات کو عارضی طور پر برطانیہ بلاتے تھے۔

اگرچہ برطانوی ہوم آفس نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ پابندی کیوں لگائی گئی ہے تاہم ماضی میں پاکستانیوں سمیت کئی ممالک کے طلبہ اپنے شریک حیات کو برطانیہ بلا کر وہاں پر والدین بن چکے ہیں،اس صورت حال کی بدولت ان کی اولاد کو برطانوی شہریت مل جاتی تھی اور والدین کو وہاں رہنے کا حق مل جاتا تھا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں برطانیہ نے برطانیہ نے کئی مسلم ممالک کے شہریوں کیلئے ویزا فری انٹری کی سہولت شروع کی ہے جبکہ سٹارٹ اپ پروگرام کا انعقاد بھی کیا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں