آئی ایم ایف کا دباؤ ہے، بجلی کی قیمتیں ابھی کم نہیں ہوں گی: شوکت ترین

آئی ایم ایف کا دباؤ ہے، بجلی کی قیمتیں ابھی کم نہیں ہوں گی: شوکت ترین
سورس: فائل فوٹو

اسلام آ باد : وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کہتا ہے کہ سر کلر ڈیٹ روکنے کیلئے ٹیکس بڑھادیں۔ ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں کا خمیازہ موجودہ حکومت بھگت رہی ہے۔ 

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اپوزیشن نے بجٹ اجلاس میں مجھے تقریر ہی نہیں کرنے دی ۔ اپوزیشن کو اپنے رویے پر نظرثانی کرنی ہے۔ 

آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ سبسڈیز ختم کریں۔ پرسنل انکم ٹیکس بڑھائیں ۔میرا خیال ہے کہ پرسنل انکم ٹیکس کو چھیڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ مہنگائی عالمی سطح پر بڑھی ہے جو حکومت کی بدقسمی ہے ۔ مہنگائی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے حق میں نہیں ہوں لیکن آئی ایم ایف کا بہت زیادہ دباؤ ہے اس لیے بجلی کی قیمتیں ابھی کم نہیں ہوں گی۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے میں نے سبزیوں کی ایکسپورٹ رکوائی ہے جس سے سبزی کی قیمتیں کم ہوں گی۔ آٹا اور چینی سستی کرنے کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ مڈل کلاس کو یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈی دیں گے۔ 

اپنے سینیٹر بننے کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ مجھے سینیٹر بنانے کے حوالے سے اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے خود کہا ہے کہ مجھے سینیٹر بنائیں گے۔ کے پی سے نہیں مجھے پنجاب سے سینیٹر بنایا جا رہا ہے۔ 

                                                            

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام گھبرائے نہیں۔ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں مہنگائی ہوئی ہے پاکستان میں بھی کورونا کی وجہ سے مہنگائی ہوئی۔ حکومت کو احساس ہے کہ مہنگائی بہت زیادہ ہے۔عوام ہمارے ساتھ تعاون کریں ان کو جلد ریلیف دیں گے۔