سکھ رہنما کہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام، کینیڈا میں بھارتی ہٹ اسکواڈ کے تین ارکان گرفتار

 سکھ رہنما کہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام، کینیڈا میں بھارتی ہٹ اسکواڈ کے تین ارکان گرفتار

ٹورونٹو: کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما  ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، قتل کے الزام میں ہٹ اسکواڈ کے تین ارکان کو گرفتار کر لیا گیا۔  

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کینیڈین  پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے گزشتہ جون وینکوور میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں تین گرفتاریاں کی ہیں۔ 

کینیڈین پولیس نے بتایا کہ تین مشتبہ افراد کمل پریت سنگھ، کرن برار اور کرم پریت سنگھ ہیں اور انہیں ایڈمنٹن، البرٹا میں گرفتار کیا گیا تھا۔

کینیڈین پولیس نے کہا کہ وینکوور کے باہر سرے میں نقاب پوش بندوق برداروں کے ذریعہ 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ابھی بھی بہت زیادہ زیر تفتیش ہے اور پولیس شواہد کی نوعیت یا مقصد کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کر سکتی۔

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ یہ تفتیش یہیں ختم نہیں ہوتی۔ ہمیں معلوم ہے کہ اس قتل میں دوسروں نے بھی کردار ادا کیا ہے اور ہم ان میں سے ہر ایک کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے کے لیے وقف ہیں۔

کینیڈین پولیس کے مطابق ہٹ اسکواڈ کو قتل کی ہدایت بھارتی حکومت نے دی تھی۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کینیڈا میں قتل کے 3 مزید واقعات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ 

میڈیا رپورٹ کے مطابق ہٹ اسکواڈ کے ارکان نے واردات میں مختلف کام سرانجام دیے تھے۔ ہٹ اسکواڈ کے ارکان میں سے ڈرائیور، شوٹر اور نگرانی کرنے والے شامل تھے۔ 

یاد رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر  کا قتل بھارت کے ساتھ سفارتی تنازع کا مرکز بن گیا تھا۔

مصنف کے بارے میں