منصوبہ یہ تھا کہ 10 سال کیلئے ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم ، سلیکٹڈ آرمی چیف اور سلیکٹڈ چیف جسٹس ہو جسے ہم نے ناکام بنا، اعلیٰ عدلیہ سے اب بھی سازش ہو رہی ہے: بلاول 

منصوبہ یہ تھا کہ 10 سال کیلئے ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم ، سلیکٹڈ آرمی چیف اور سلیکٹڈ چیف جسٹس ہو جسے ہم نے ناکام بنا، اعلیٰ عدلیہ سے اب بھی سازش ہو رہی ہے: بلاول 
سورس: File

اسلام آباد : وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’پاکستان کی تاریخ میں ایسے بھی ججز موجود ہیں جنہوں نے ہرآمر کی آمریت کو رد کیا ہے اور ایسے بھی ججز گزرے جنہوں نے آئین کا احترام نہیں کیا۔ عمران خان کو لانے کی سازش کرنے والے اب بھی اعلیٰ عدلیہ میں بیٹھے ہیں۔ 

پارلیمنٹ میں جاری خصوصی تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ وہی ججز تھے جنھوں نے قائد ایوان ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کی سزا کے فیصلے سے اختلاف اور مشرف کو سیلوٹ دینے سے انکار کیا۔ 

بلاول بھٹو کےمطابق ’بہادر اور نڈر ججز ہمیشہ ہماری تاریخ میں موجود رہے تاہم ان کے برعکس ایسے ججز بھی ہیں جنھوں نے آئین کا احترام نہیں کیا۔ جو لوگ اس وقت کی سازش میں موجود تھے وہ اج بھی عدلیہ میں موجود ہیں جو ہر آمر کا ساتھ دیتے ہیں۔

سیلیکٹڈ وزیر اعظم کو نکالنے کا مطلب یہ نہیں کہ سازش ختم ہو گئی اور اسی سازش کو ناکام بنانا ہے۔اگر سپریم کورٹ میں ون مین شو چلے گا تو یہ ادارہ آئینی بحران کو نہیں سنبھال نہیں پائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دس سالہ پلان ایک سیلیکٹڈ وزیراعظم ایک سیلیکٹڈ چیف آف آرمی سٹاف اور ایک سیلیکٹڈ چیف جسٹس لا کر ایک سیلیکٹڈ مارشل لا قائم کرنا تھا اور یہی اصل ڈاکٹرائن تھا اور جب ہم نے عدم اعتماد کامیاب کرلیا تو ہم سمجھے سازش ختم ہوگئی لیکن ایسا نہیں تھا سازش تو آج بھی جاری ہے،