ٹرمپ نے شام میں ایرانی فورسز کا مقابلہ کرنے کی ہدایت دی، امریکی عہدیدار

ٹرمپ نے شام میں ایرانی فورسز کا مقابلہ کرنے کی ہدایت دی، امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں ایرانی فورسز کا عسکری طور پر مقابلہ کرنے کی ہدایت کی۔امریکی اخبار کے مطابق ایک امریکی ذمے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ شام میں امریکی افواج کے داخل ہونے کے بعد پہلی مرتبہ اسے اجازت دی گئی ہے کہ وہ اپنے مفادات کے تحفظ کے دفاع کے لیے ایرانی معاندانہ اشتعال انگیزیوں کے خلاف تمام تر اقدامات کرے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ وہائٹ ہاوس کی جانب سے نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ان ہدایات کا مقصد مشرق وسطی بالخصوص شام میں امریکی فوجیوں اور مفادات و تنصیبات حفاظت کے واسطے تمام مطلوبہ اقدامات کا کیا جانا ہے۔

وہائٹ ہاوس کے زیر انتظام قومی سلامتی کونسل کے فیصلوں کی بنیاد پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزارت دفاع اور مشرق وسطی میں امریکی فوجی قیادت کو شام میں ایرانی فورسز اور اس کے زیر انتظام ملیشیاؤں کے مقابلے کی اجازت کے حوالے سے احکامات دیے۔

یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا صدر ٹرمپ کے نئے احکامات صرف شام میں ایرانی فورسز کے مقابلے تک محدود ہیں یا پھر اس میں عراق میں ایرانی فورسز یا پھر خلیج عربی میں ایرانی کشتیوں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کے خلاف کارروائی بھی شامل ہے۔امریکی وزیر دفاع جنرل جیمس میٹس نے ایران کو داعش اور القاعدہ جیسی خطرناک دہشت گرد تنظیموں سے زیادہ بڑا خطرہ شمار کیا تھا۔

انہوں نے مشرق وسطی میں ایرانی فورسز کے رسوخ کے علاقوں میں اس کا مقابلہ کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔امریکی وزیر دفاع نے عراق میں عدم استحکام پیدا کرنے کے حوالے سے ایرانی فورسز کے تخریبی کردار کو بھی باور کرایا۔