اسلام آباد ای الیون ویڈیو سکینڈل کیس میں اہم موڑ ،ایک کروڑ روپے میں معاملات طے

Usman Mirza Case, Islamabad Sector E Eleven

اسلام آباد ای الیون ویڈیو سکینڈل کیس میں اس وقت اہم موڑ سامنے آیا جب متاثرہ لڑکی نے عثمان مرزا سمیت دیگر ملزمان کو پہنچانے سے انکار کر دیا ۔

ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکی ملزمان کو پہنچاننے سے انکار کرتے ہوئے اپنے بیان سے ہی منحرف ہو گئی ،لڑکی نے کہا پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پر اس سے دستخط اور انگوٹھے لگواتے رہے ہیں۔

متاثرہ لڑکی کا مزید کہنا تھا میں کسی بھی ملزم کو نہیں جانتی اور نہ کیس کی پیروی کرنا چاہتی ہوں، کسی کو بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کی ،ریحان سمیت کسی بھی ملزم نے  زیادتی کی کوشش نہیں کی، میں ریحان کو نہیں جانتی اور نہ ہی وہ ویڈیو بنا رہا تھا،عدالت نے لڑکی کے بیان کے بعد جرح کیلئے 18 جنوری کی تاریخ مقرر کردی ۔

اگر آپ کو یاد ہو تو یہ وہ ہی ویڈیو سکینڈل کیس ہے جس کو دیکھنے کے بعد ہر دوسرا شہری ان معصوم شہریوں کیساتھ تھے اور عثمان مرزا کو بُرا بھلا کہتے نظر آ رہے تھے ،پاکستان عوام کی تمام ہمددردیاں اس متاثرہ لڑکی اور لڑکے کیساتھ تھیں لیکن جب کیس منطقی انجام تک پہنچنے لگا تو کیس میں ایسا یو ٹرن آیا کہ سب کچھ ایک دم سے ہی بدل گیا ،جس کے بعد یہ سوشل میڈیا پر ہر کوئی یہ ردعمل دینے لگا ،با پ بڑا نا بھیا سب سے بڑا روپیہ ۔۔۔۔

دوسری جانب سینئر صحافی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی نے اس کیس میں یوٹرن لینے کیلئے ایک کروڑ روپے تک کی رقم وصول کی ہے ۔

رئو ف کلاسرا نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اسلام آباد عثمان مرزا ریپ کیس میں مدعی لڑکے اور لڑکی اپنے بیان سے مکر گئے ہیں کہا  یہ ان کے ملزم ہی نہیں ہیں۔ پولیس ذرائع کے  مطابق صلح کے لیے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی ڈیل کی گئی ہے۔جس کے بعد  پولیس کی ساری محنت پر پانی پھیر دیا گیا ہے۔مرزا بہت جلد آپ کے درمیان ہوں گے ٹک ٹاک پر۔ہور کوئی ساڈے لائق؟