لاہور ہائیکورٹ کا اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو نیلام کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو نیلام کرنے کا حکم

لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے مسلم کمرشل بینک کی شریف خاندان کی مل کی نیلامی کے لیے درخواست کی سماعت کی جس میں بینک کے وکیل نے دلائل میں بتایا کہ نواز شریف کے قریب عزیز نے 27 کنال ایک مرلے پر مشتمل مل کو رہن رکھوا کر قرضہ حاصل کیا۔ قرض کی عدم ادائیگی پر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو 2000ء میں ڈیفالٹر قرار دیا گیا۔

بینک کے وکیل کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل ملز کے مالکان نے کاروبار کے لیے قرض حاصل کیے۔ ڈیفالٹر ہارون یوسف، یوسف عزیز، کوثر یوسف، سائرہ فاروق، عائشہ ہارون نے قرض کے لیے گارنٹی دی۔ ڈیفالٹر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کے خلاف 2016 میں 25 کروڑ 33 لاکھ 64 ہزار کی ڈگری بھی جاری کی جا چکی ہے۔

بینک کے وکیل نے دلائل میں بتایا کہا عدالتی ڈگری کے بعد اتفاق ٹیکسٹائل ملز مالکان نے 14 کروڑ 32 لاکھ 69 ہزار ادا کیے۔ ڈیفالٹر ملز نے ڈگری کی بقایا 11 کروڑ 95 ہزار کی رقم ادا نہیں کی جا رہی۔

بینک کے وکیل نے استدعا کی کہ رقم کی ریکوری کے لیے اتفاق اڈہ پر واقع اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو نیلام کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے بینک کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد شریف خاندان کی اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو 15 دسمبر کو نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں