پاکستان نے تیسرے ٹی 20 میں جنوبی افریقہ کو ہرا کر سیریز جیت لی

پاکستان نے تیسرے ٹی 20 میں جنوبی افریقہ کو ہرا کر سیریز جیت لی
سورس: File photo

لاہور: پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ میں گرین شرٹس نے چار وکٹوں سے کامیابی حاصل کر کے تین میچوں کی سیریز بھی 1-2 سے جیت لی ہے، پاکستان کے کپتان بابراعظم نے سب سے زیادہ 44 رنز بنائے جبکہ محمد رضوان نے 42 رنز کی اننگز کھیلی۔ 

تفصیلات کے مطابق قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے میچ میں پاکستانی ٹیم نے جنوبی افریقہ کا 165 رنز کا ہدف  انیسویں اوور میں چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ قومی ٹیم کی جانب سے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اور حیدر علی نے پراعتماد طریقے سے اننگز کا آغاز کرتے ہوئے پہلی وکٹ کی شراکت میں 51 رنز جوڑے تاہم اس موقع پر حیدر علی 15 رنز بنا کر تبریز شمسی کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔

پاکستان کے دوسرے آئوٹ ہونے والے کھلاڑی  وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان ہیں جنہوں نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے 30 گیندوں پر دو چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 42 رنز بنائے اور 73 کے مجموعی سکور پر تبریز شمسی نے انہیں ایل بی ڈبلیو کیا، محمد رضوان نے امپائر علیم ڈار کے آئوٹ دئیے جانے کے فیصلے کیخلاف ریویو لیا جس میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

میزبان ٹیم کو تیسرا نقصان بائیں ہاتھ کے نوجوان بلے باز حسین طلعت کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 84 کے مجموعی سکور پر تبریز شمسی کی گھومتی گیند کو سمجھنے میں ناکام رہے اور کلین بولڈ ہو گئے، انہوں نے چھ گیندیں کھیل کر صرف پانچ رنز بنائے۔ گزشتہ دونوں ٹی 20 میچز میں ناکامی سے دوچار ہونے والے کپتان بابراعظم آج 30 گیندیں کھیل کر ایک چھکے اور پانچ چوکوں کی مدد سے 44 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے تاہم 112 کے مجموعی سکور پر وہ بھی ہمت ہار بیٹھے اور  ڈوین پریٹوریس کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔

مجموعی سکور میں صرف پانچ رنز کے اضافے کے بعد جارح مزاج بلے باز آصف علی بھی تبریز شمسی کو چھکا لگانے کی کوشش میں بائونڈری کے قریب ڈیوڈ ملر کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ آل رائونڈر فہیم اشرف بھی جارحانہ موڈ میں نظر آئے مگر صرف 10 رنز ہی بنا سکے اور فورٹئین کی گیند پر ڈیوڈ ملر کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ آل رائونڈر محمد نواز نے 18 رنز اور حسن علی نے 20 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر قومی ٹیم کو جیت سے ہمکنار کیا۔ 

جنوبی افریقہ کی جانب سے تبریز شمسی سب سے کامیاب بائولر رہے جنہوں نے چار اوورز میں 25 رنز کے عوض چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ بورن فورٹئین اور ڈوین پریٹوریس نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔  

قبل ازیں قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقہ کو بیٹنگ کی دعوت دی جس نے ڈیوڈ ملر کے دھواں دار 85 رنز کی بدولت 8 وکٹوں کے نقصان پر 164 رنز بنائے۔ پروٹیز کی جانب سے ریزا ہینڈرکس اور جانیمن ملان نے اننگز کا آغاز کیا تو محض 10 کے مجموعی سکور پر ریزا ہینڈرکس محمد نواز کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ 24 کے مجموعی سکور پر محمد نواز نے قومی ٹیم کو دوسری کامیابی دلاتے ہوئے جے سمٹس کو بھی پویلین کی راہ دکھا دی جنہوں نے صرف ایک سکور بنایا۔  جنوبی افریقہ کی تیسری وکٹ 41 کے مجموعی سکور پر گری اور گزشتہ میچ میں جارحانہ اننگز کھیلنے والے پیٹے وین بلیون 16 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔

 کپتان ہینرچ کلاسن کھاتہ کھولنے میں بھی کامیاب نہ ہو سکے اور مجموعی سکور میں پانچ رنز کے اضافے کے بعد زاہد محمود کی گیند پر عثمان قادر کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ 48 کے مجموعی سکور پر  اینڈیل فیلوک وائیو بھی کھاتہ کھولےبغیر ہی عثمان قادر کی گیند پر آصف علی کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ ٹی 20 ڈیبیو کرنے والے زاہد محمود کے کاری وار کا سلسلہ جاری رہا جنہوں نے 65 کے مجموعی سکور پر ڈوین پریٹوریس کو بھی کلین بولڈ کر دیا، وہ صرف نو رنز بنا سکے۔

بورن فورٹئین اور ڈیوڈ ملر نے آٹھویں وکٹ کی شراکت میں 41 رنز جوڑ کر ٹیم کے مجموعی سکور کو 106 پر پہنچا دیا تاہم اس موقع پر فورچوئن بھی ہمت ہار بیٹھے اور 10 کے انفرادی سکور پر حسن علی کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔  ایک جانب جنوبی افریقہ کی وکٹیں گرتی رہیں تو دوسری جانب ڈیوڈ ملر کچھ اور ہی موڈ میں نظر آ رہے تھے جنہوں نے تن تنہا پاکستانی بائولرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے 45 گیندوں پر سات چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 85 رنز بنائے اور حریف ٹیم کو اچھا ہدف دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ 

 پاکستان کی جانب سے ٹی 20 ڈیبیو کرنے والے زاہد محمود نے انتہائی عمدہ بائولنگ کرتے ہوئے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ محمد نواز اور حسن علی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں اور عثمان قادر ایک کھلاڑی کو آئوٹ کرنے میں کامیاب ہو سکے۔