پی ایم سی کی غلط پالیسیاں میڈیکل ایجوکیشن کو تباہ کر رہی ہیں: پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن 

PMC,Ch Abdul Rehman,General Body Meeting

اسلام آباد : پاکستان ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل انسٹی ٹیوشنز  (پامی ) کے صدر پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمان نے کہا ہے کہ پی ایم سی کی غلط پالیسیاں میڈیکل ایجوکیشن کو تباہ کر رہی ہیں ،پی ایم سی ناتجربہ کار لوگوں کے حوالے کر دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پامی کی جنرل کونسل  کا اجلاس ہوا جس کی صدارت صدر پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن نے کی  ۔  اجلاس میں اسلام آباد ، کے پی کے، سندھ ، بلوچستان اور پنجاب میں موجود صوبائی چیپٹرز کی طرف سے بھیجی جانے والی سفارشات کا جائزہ لیا گیا ،پامی جنرل کونسل اجلاس میں پی ایم سی کے تعلیم دشمن اقدامات کا جائزہ لیا گیا ،پامی جنرل کونسل کی طرف سے پی ایم سی اقدامات کی مذمت کی گئی ۔

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن نے کہا پی ایم سی کی غلط پالیسیاں میڈیکل ایجوکیشن کو تباہ کر رہی ہیں ،پی ایم سی ناتجربہ کار لوگوں کے حوالے کر دی گئی ہے۔

پامی جنرل کونسل اجلاس میں پی ایم سی کے بائیکاٹ کے اعلان کے ساتھ ایڈمیشن ریگولیشن 2021 کو معطل کرنے کا مطالبہ  کیا گیا جبکہ پامی نے پی ایم سی کے این ایل ای امتحان کو بھی مسترد کرنے کا اعلان کر دیا۔

پامی جنرل کونسل کے اجلاس میں کہا گیا کہ پی ایم سی ایڈمیشن ریگولیشن، کالجز کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے،پامی کالجز انسپکشن، پرفارما، داخلوں سمیت ہر اقدام کا بائیکاٹ کرے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ مطالبات پورے نہ ہوئے تو پرائیویٹ کالجز داخلے نہیں کریں گے۔

پامی جنرل کونسل نے پی ایم سی کے 26 جون کے اجلاس کے بھی بائیکاٹ کا اعلان کرد یا ،پامی جنرل کونسل اجلاس میں کہا گیا اگر مطالبات منظور نہ ہوے تو پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی تالہ بندی کی جائے گی۔

اجلاس میں پی ایم سی کی جانب سے ”ایڈمیشن ریگولیشن2021 “ میں درج غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی گئی اور تمام ممبران کی منظوری کے ساتھ پی ایم سی کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف آئندہ کے لائحہ عمل کی منظوری دی گئی ۔ اور اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ کس طرح ایک وکیل (علی رضا، نائب صدر پی ایم سی )سمیت دیگر غیر متعلقہ افراد کو لامحدود اختیارات کے ساتھ شعبہ طب پر مسلط کردیا گیا۔ جبکہ انہی افراد نے پچھلے سال ملک کے تمام ڈینٹل کالجز جن میں خصوصی طور پر سندھ کے ڈینٹل کالجز ہیں کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔ اوراس سال ایڈمیشن ریگولیشن 2021ءکے ذریعے کے پی کے اور جنوبی پنجاب کے میڈیکل و ڈینٹل کالجز ان کے نشانے پر ہیں۔ 

اس سلسلے میں پامی کی جنرل باڈی نے آئندہ کے لائحہ عمل کی منظوری دیتے ہوئے فوری طور پر پریس کانفرنس و دیگر ذرائع کے ذریعے عام عوام میں اس حوالے سے آگاہی پھیلانے کا فیصلہ کیا  اورطے پایا کہ  پی ایم سی گزشتہ سال کی ناقص کارکردگی اور موجودہ پالیسیوں کے حوالے سے وائیٹ پیپر جاری کیا جائے گا اس موقع پر مطالبات کے پورا نہ ہونے کی صورت میں  اس سال میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے نہ کرنے اور کالجز کی تالابندی کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا گیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 22جون بروز منگل کو دوپہر ایک بجے پریس کانفرنس کر کے عوام اور ارباب اختیار کو وائیٹ پیپر جاری کیا جائے گا اور ساتھ ہی میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی اس تباہی کو روکنے کے لیے آئندہ کی حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔