اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور

اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا۔ جسے سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 28 فروری کو طلب کر لیا گیا۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر خزانہ کے خلاف ریفرنس کی سماعت کی۔ نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق اور تفتیشی افسر نے ضمنی ریفرنس رجسٹرار آفس میں جمع کروایا۔

ضمنی ریفرنس اور اس سے متعلقہ دستاویزات دو ڈبوں میں احتساب عدالت پہنچائی گئیں۔ نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے احتساب عدالت کو بتایا کہ نیب نے 7 والیمز پر مشتمل ضمنی ریفرنس دائر کر دیا ہے جس میں 3 نئے ملزمان اور 24 نئے گواہان بھی شامل ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزمان کے اکاؤنٹس میں 4.06 ملین ڈالرز کی ٹرانزیکشنز ہوئیں جو پاکستانی روپوں میں 48 کروڑ 28 لاکھ روپے بنتی ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق ملزمان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی ریفرنس کا حصہ ہیں۔

یاد رہے کہ 23 فروری کو ہونے والی گذشتہ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جو پیر (26 فروری) تک احتساب عدالت میں دائر کر دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ضمنی ریفرنس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد سمیت 3 افراد کو بھی شریک ملزم کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ سعید احمد پر منی لانڈرنگ کے لیے جعلی دستاویزات پر بینک اکاؤنٹس کھلوانے کا الزام ہے۔

واضح رہے کہ سعید احمد نے 3 جولائی 2017 کو جے آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا جو جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 2 میں موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق ضمنی ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار نے شریک ملزمان کے ساتھ مل کر شریف خاندان کو ناجائز فائدہ پہنچایا۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں