آئندہ 10سالوں میں دس ارب درخت لگیں گے: عمران خان

آئندہ 10سالوں میں دس ارب درخت لگیں گے: عمران خان

بیجنگ: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کا مستقبل ہے، پاکستان اور چین نے ایک دوسرے کے مزید قریب آنے کا فیصلہ کیا ہے،ہم تاجروں اور سرمایہ کاروں کو رعایتیں فراہم کریں گے، تاجر اور سرمایہ کار پاکستان آئیں اور سہولیات سے استفادہ کریں، پاکستان اپنی برآمدات میں اضافہ چاہتا ہے، وسط ایشیائی ریاستیں پاکستان کے ذریعے مواصلاتی روابط کی خواہشمند ہیں،، گزشتہ پانچ سال میں خیبرپختونخواہ میںایک ارب درختوں کا منصوبہ مکمل کیا، آئندہ پانچ سال میں دس ارب درخت لگائے جائیں گے۔


پاکستان چائنہ تجارت اور سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرا چین کا پہلا دورہ بہت بہتر رہا جبکہ دوسرا دورہ بہترین ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری شراکت داری میں تبدیل ہوچکی ہے۔ اقتصادی راہداری کے تحت موٹر ویز‘ ہائی ویز کے علاوہ مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے۔ آئندہ ایک دو سال میں پاکستان بہترین ترقی کے اہداف حاصل کرلے گا۔ زراعت کے شعبے میں چین کی مدد کے ساتھ ترقی کی منازل طے کریں گے۔ انہوں نے کہے کہ زراعت کی ترقی پاکستان کی شرح نمو میں اضافے کی ضمانت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔ امن کے قیام کے لئے پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن عمل مکمل ہو۔ بھارت کو پاکستان مخالف نعرے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستان جس خطے میں واقع ہے اس کی پوری دنیا میں اہمیت ہے۔ پاکستان دنیا کا مستقبل ہے۔ پاکستان اور چین نے ایک دوسرے کے مزید قریب آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت حجم جتنا زیادہ ہوگا اتنا بہتر ہے۔


وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں خیبرپختونخواہ میں ایک ارب درختوں کا منصوبہ مکمل کیا۔ آئندہ پانچ سال میں دس ارب درخت لگائے جائیں گے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے تمام ممالک کے مستقبل کو نقصان پہنچے گا۔ وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ مواصلاتی روابط انتہائی ضرورت ہیں۔ ایک خطہ ایک سڑک منصوبہ بہت سے علاقوں کو جوڑتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ چینی صنعتیں پاکستان میں لگائی جائیں۔ حکومت کاروبار میں رکاوٹیں دور کرنے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ کاروباری مواقع کو آسان بنانا ہماری حکومت کا اہم ہدف ہے۔ ہم تاجروں اور سرمایہ کاروں کو رعایتیں فراہم کریں گے۔ تاجر اور سرمایہ کار پاکستان آئیں اور سہولیات سے استفادہ کریں۔ پاکستان اپنی برآمدات میںاضافہ چاہتا ہے۔ وسط ایشیائی ریاستیں پاکستان کے ذریعے مواصلاتی روابط کی خواہشمند ہیں۔