پیپلز پارٹی اور اے این پی کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کو فیصلے کا اختیار مل گیا

پیپلز پارٹی اور اے این پی کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کو فیصلے کا اختیار مل گیا
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتوں نے پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کو فیصلے کا اختیار دیدیا۔ 
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کے معاملے پر تفصیلی مشاورت کی گئی جس کے بعد تمام جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو فیصلے کا اختیار دیدیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کو پارلیمنٹ میں ساتھ ملانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سینیٹ اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتیں مل کر کردار ادا کریں گی، بجٹ اجلاس کے موقع پر اپوزیشن جماعتیں مل کر مخالفت کریں گی۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کرپشن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان بھی کیا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ احتجاجی تحریک کا آغاز 4 جولائی کو سوات میں جلسے سے کیا جائے گا اور 29 جولائی کو کراچی میں جلسہ کیا جائے گا جبکہ 14 اگست کو یوم آزادی منائیں گے اور اسلام آباد میں عظیم الشان مظاہرہ کیا جائے گا جو پاکستان کی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہو گا۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کسی بھی قسم کے چیلنج کا سامنا نہیں کرسکتی، موجودہ حکومت عوام کی منتخب کردہ حکومت نہیں ہے، حکومت کی کرپشن اور غیر آئینی اقدامات کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، قانونی ماہرین کی ٹیم تشکیل دی جارہی ہے جس میں سینیٹر اعظم نذیر تارڑ بھی شامل ہوں گے۔