پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ لی، الیکشن کمیشن کا متفقہ فیصلہ، نوٹس جاری 

پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ لی، الیکشن کمیشن کا متفقہ فیصلہ، نوٹس جاری 

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ لی۔ 
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج صبح 10 بجے سنانے کا اعلان کیا تھا تاہم کچھ دیر کی تاخیر کے بعد چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنانا شروع کیا۔ 
چیف الیکشن کمشنر نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ متفقہ فیصلہ ہے اور ثابت ہوا ہے کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈ لئے ہیں۔ پی ٹی آئی نے 34 انفرادی، 351 کاروباری اداروں بشمول کمپنیوں سے فنڈز لئے۔ 
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے امریکی کاروباری شخصیت سے بھی فنڈز لئے جبکہ پی ٹی آئی نے 8 اکاؤنٹس کو تسلیم کیا اور 16 بینک اکاؤنٹس چھپائے جبکہ 13 نامعلوم اکاؤنٹس بھی سامنے آئے۔ 
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اکاؤنٹ چھپانا آئین کی خلاف ورزی ہے، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے فارم ون جمع کرایا جو غلط تھا، پارٹی اکاؤنٹس کے حوالے سے دیا گیا بیان حلفی جھوٹا ہے۔ 
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے جس کہا گیا ہے کہ کیوں نہ آپ کے فنڈز ضبط کر لئے جائیں جبکہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کی کاپی وفاقی حکومت کو بھجوانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ 
واضح رہے کہ کسی بھی قسم کے ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے الیکشن کمیشن کو جانے والے راستے بند کر دئیے گئے اور الیکشن کمیشن کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔ 
شاہراہ دستور پر داخلے کیلئے صرف سرینا ہوٹل اور مارگلہ روڈ کا راستہ کھلا ہے جبکہ نادرا چوک، الیکشن کمیشن کے پاس سڑک کو کنٹینر لگا کر بند کر دی گئی ہے۔

مصنف کے بارے میں