پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا 68 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا 68 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری

اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ممنوعہ فنڈنگ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں پارٹی کو فنڈنگ ضبط کرنے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے قانون کے مطابق اقدامات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا 68 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے فنڈنگ سے متعلق سرٹیفکیٹ درست نہیں تھے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو فنڈنگ ضبط کرنے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے قانون کے مطابق اقدامات کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ 
تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن نے فیصلے کی کاپی وفاقی حکومت کو بھی بھجوانے کی ہدایت کی جبکہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے 21 لاکھ 21 ہزار 500 ڈالر فنڈز ملے جبکہ امریکہ اور کینیڈا سے ملنے والی فنڈنگ کے علاوہ 34غیرملکی شہریوں سے ملنے والی فنڈنگ بھی ممنوعہ قرار دی گئی ہے۔ 
تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن نے رومیتا سیٹھی سے ملنے والی فنڈنگ اور 351غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قرار دی ہے اور کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی کمپنی برسٹل انجینئرنگ سے 49 ہزار 964 ڈالر منتقل ہوئے، ای پلینٹ ٹرسٹیز اور ایس ایس مارکیٹنگ کمپنیوں سے پی ٹی آئی کو 1 لاکھ 17 ہزار سے زائد کی فنڈنگ ہوئی۔
 فیصلے میں پی ٹی آئی کو برطانیہ سے ملنے والے 7 لاکھ 92 ہزار پاؤنڈز ، پی ٹی آئی کینیڈا سے 35 لاکھ 81 ہزار 186 روپے، آسٹریلین کمپنی انور برادرز سے ملنے والے 6 لاکھ 79 ہزار روپے ممنوعہ قرار دئیے گئے ہیں۔ 
الیکشن کمیشن نے یو ایس اے ایل ایل سی اور برسٹل سروسز سے فنڈنگ بھی ممنوعہ قرار دیتے ہوئے کہا دستیاب ریکارڈ اور شواہد کی بنیاد پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوتی ہے۔ تحریری فیصلے کے مطابق پی پی او کے آرٹیکل 6 کے تحت تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس کیا گیا ہے اور فیصلے کی روشنی میں قانون کے تحت کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔
جاری کئے گئے تحریری فیصلے میں درج ہے کہ پی ٹی آئی یو ایس اے ایل ایل سی سے حاصل کردہ فنڈنگ بھی ممنوعہ ثابت ہو گئی جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے سال 2008ءسے 2013ءتک عمران خان کے جمع کرائے گئے سرٹیفکیٹ صریحاً غلط ہیں اور سٹیٹ بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے۔ 
ممنوعہ فنڈنگ کا معاملہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ءکی شق چھ (3) کے زمرے میں آتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹیز رولز کی شق 6 کے تحت تحریک انصاف کو فنڈز ضبط کرنے کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیوں نہ تمام ممنوعہ فنڈز ضبط کر لئے جائیں۔

مصنف کے بارے میں