بھارت پاکستان میں فوجیں بھیج کر بھی سی پیک کو نہیں روک سکتا، احسن اقبال

بھارت پاکستان میں فوجیں بھیج کر بھی سی پیک کو نہیں روک سکتا، احسن اقبال

نارووال: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ حکومتی عہدے بہت ذمہ دارانہ ہوتے ہیں، کچھ باتوں سے ملک کے لئے مسائل پیدا ہو سکتے،افغانستان گزشتہ 35 سال سے خانہ جنگی کا نشانہ بن رہا ہے،وہاں بیرونی فوجوں کے اڈے بن چکے ہیں ،مسلمان آپس میں لڑ رہے ہیں،کشمیر، برما اور فلسطین میں مسلمان اپنے وطن کے لئے دردر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، پاکستان مسلم ممالک کی واحد ایٹمی طاقت ہے،پاکستان کو تباہ کرنا ہے تو مسلمانوں کو آپس میں لڑا دو، کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہو گی، دشمن نہیں چاہتے کہ پاکستان معاشی قوت بن کر ابھرے، ہمسایہ ملک کہہ چکا ہے کہ وہ سی پیک کو کامیاب نہیں ہونے دے گا، بھارت پاکستان میں فوجیں بھیج کر سی پیک کو نہیں روک سکتا، دشمن پاکستان کے امن کو تباہ کر کے سی پیک کو نشانہ بنا سکتا ہے، دشمن کی کوشش ہے کہ پاکستان کے امن و استحکام کو کمزور کرے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا یہ ماہ نہ صرف مسلمانوں کیلئے بلکہ انسانیت کیلئے بھی اہم ہے، ہم حضورؐ کو رحمت العالمین کہتے ہیں، حضورؐ صرف مسلمانوں کیلئے نہیں بلکہ سارے عالم کیلئے رحمت بن کر آئے، حضورؐ اللہ کے آخری نبی تھے ان کے بعد ختم نبوت پر مہر لگ گئی، ختم نبوتؐ کا عقیدہ ہر مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزو ہے، جو ختم نبوتؐ پر یقین نہیں رکھتا وہ مسلمان نہیں رہتا اور ختم نبوت ؐ پوری امت کا متفقہ عقیدہ ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ میرے علم میں وہ معلومات ہیں جو آپ کے پاس نہیں ہیں، حکومت کے عہدے بہت ذمہ دارانہ ہوتے ہیں، کچھ باتوں سے ملک کے لئے مسائل پیدا ہو سکتے، گزشتہ دنوں ہم بہت بڑی سازش سے بچ گئے، سازش کا مقصد مذہب کی بنیاد پر فساد کرانا تھا، لیبیا میں فساد کی وجہ سے مسلمان اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو مار رہے ہیں، عراق دنیا میں ترقی کرتا ہوا ملک تھا، آج اس کے حالات کہاں پہنچ گئے ہیں، وہاں مسلمان ایک دوسرے کے گلے کاٹ رہے ہیں، عراقی حکومت بیرونی امداد کے بغیر ملک میں امن قائم نہیں کر سکتی۔ احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ ترکی میں فوجی بغاوت کا ڈرامہ رچایا گیا جسے عوام نے ناکام کر دیا، اگر وہ سازش کامیاب ہو جاتی تو ترکی میں بھی خانہ جنگی ہوتی۔

افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے وزیر داخلہ بولے، افغانستان گزشتہ 35 سال سے خانہ جنگی کا نشانہ بن رہا ہے،وہاں بیرونی فوجوں کے اڈے بن چکے ہیں اور مسلمان آپس میں لڑ رہے ہیں۔ احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ کشمیر، برما اور فلسطین میں مسلمان اپنے وطن کے لئے دردر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں مگر ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم ممالک کی واحد ایٹمی طاقت ہے، اگر پاکستان معاشی طاقت بن گیا تو دنیا میں اس کا کیا مقام ہو گا، اگر پاکستان کو تباہ کرنا ہے تو مسلمانوں کو آپس میں لڑا دو، کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نہیں چاہتے کہ پاکستان معاشی قوت بن کر ابھرے، ہمسایہ ملک کہہ چکا ہے کہ وہ سی پیک کو کامیاب نہیں ہونے دے گا، بھارت پاکستان میں فوجیں بھیج کر سی پیک کو نہیں روک سکتا، دشمن پاکستان کے امن کو تباہ کر کے سی پیک کو نشانہ بنا سکتا ہے، دشمن کی کوشش ہے کہ پاکستان کے امن و استحکام کو کمزور کرے، امن و استحکام تب ہی کمزور ہو سکتا ہے جب عوام کو آپس میں لڑا دیا جائے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے عوام کو یکجہتی کی جتنی آج ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ختم نبوت کے معاملے پر چند سیاستدانوں نے اپنی سیاست چمکائی، ہم جس نبیؐ سے محبت کا دم بھرتے ہیں اس کی امت آج کہاں کھڑی ہے، ہمیں دنیا میں سب سے زیادہ سچ بولنے والی قوم بننا ہو گا، جب ایک مسلک دوسرے سے لڑے گا تو ہمیں دشمن کی ضرورت نہیں، ایک دوسرے سے لڑانے والی سوچ سے بچنا ہو گا۔

مصنف کے بارے میں