افغانستان نے پاکستانی حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کی حامی بھر دی

افغانستان نے پاکستانی حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کی حامی بھر دی

کابل: افغان صدر اشرف غنی نے کہاہے کہ افغانستان پاکستانی حکومت اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات چاہتا ہے، دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے جبکہ اس کے انسداد میں کیے جانے والے اقدامات خطے کے مفاد میں ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آذربائیجان میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی کا کہنا تھا کہ افغان فورسز نے ملک میں داعش کو تباہ کردیا ہے اور بیرونی تعاون سے داعش کو پہاڑوں تک محدود کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی امریکی پالیسی کے بعد طالبان گروپ اور ان کی پشت پناہی کرنے والے گروپ عسکری طور پر نہیں جیت سکتے۔ کابل، پاکستانی حکومت اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات چاہتا ہے۔

اشرف غنی نے مزید کہاکہ دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے جبکہ اس کے انسداد میں کیے جانے والے اقدامات خطے کے مفاد میں ہیں۔واضح رہے کہ کانفرنس میں افغانستان، آذربائیجان، چین، بھارت، ایران، قازستان، کرغز ریپبلک، پاکستان، روس، سعودی عرب، تاجکستان، ترکی، ترکمانستان، متحدہ عرب امارات اور اقوام متحدہ شرکت کررہے ہیں۔

مصنف کے بارے میں