خواجہ آصف نے اپنے قائد کی طرح ٹی ٹی کا طریقہ کار اپنایا، شہزاد اکبر

خواجہ آصف نے اپنے قائد کی طرح ٹی ٹی کا طریقہ کار اپنایا، شہزاد اکبر
سورس: فوٹو/بشکریہ پی آئی ڈی

اسلام آباد: مشیر داخلہ احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ خواجہ آصف نیب کو مطمئن نہیں کر سکے اور اپنے قائد کی طرح انہوں نے بھی ٹی ٹی کا طریقہ کار اپنایا اور اب اپنی قانونی جنگ لڑیں عوام کو گمراہ نہ کریں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر داخلہ احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ خواجہ آصف سے پوچھا جائے تنخواہ کے اکاونٹ ٹرانسفر کی تفصیلات دیں تو کہتے ہیں وہ مجھے کیش دیتے تھے لیکن پوری دنیا میں تنخواہ بذریعہ بینک اکاونٹ ملتی ہے۔ خواجہ آصف کے پاس کوئی پے سلپ نہیں اور لیگی رہنما نے دبئی کے اکاونٹ سے پاکستان میں ٹی ٹی لگوائیں۔

شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا خواجہ آصف کو یہ نوکری صرف اس وقت ملی جب وہ وزیر دفاع تھے اور آج کل تو خواجہ آصف وزیر بھی نہیں اور پی ڈی ایم بھی پُھس ہو گئی  تو آجکل دبئی کی نوکری کیوں نہیں کر رہے جبکہ خواجہ آصف کے کیس میں بھی کیلبری فونٹ والا سلسلہ نکل آیا کیونکہ انہوں نے پلاٹ کی فروخت کا جو معاہدہ دکھایا اس میں جو چیک استعمال ہوئے ہیں ان کا سیریل ایک ماہ بعد جاری ہوا۔ سیالکوٹ میں گھر سے ملحقہ جو پلاٹ فروخت ظاہر کیا وہ آج بھی خواجہ آصف کے قبضے میں ہے۔

معاون خصوصی نے مزید کہا کہ نیب قوانین تحریک انصاف کی حکومت نے نہیں بنائے بلکہ ان قوانین کو سابق حکمرانوں نے بنایا ۔ خواجہ آصف سے جب بائیس لاکھ کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ میں کیش میں لین دین کرتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف تنخواہ کی مد میں 14 کروڑ روپے ملنے کا ثبوت دکھائیں ۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ تنخواہوں سے متعلق خواجہ آصف کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے اور وہ کونسا ایسا کاروبار کرتے تھے جو صرف کیش میں ہی ہوتا تھا اب وہ وزارت سے فارغ ہوئے ہیں تو ان کی دبئی کی نوکری بھی چلی گئی وہ دبئی کی کمپنی میں اب نوکری کیوں نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف اب تک نیب کو مطمئن نہیں کر سکے۔ انہوں نے گوجرانوالہ کی سوسائٹی میں 80 لاکھ کا پلاٹ لیا اور اسی کمپنی کو پلاٹ 4 کروڑ کا واپس کر دیا۔