پیوٹن کا یوکرین پر حملہ سوچا سمجھا منصوبہ، امریکہ یوکرینی عوام کیساتھ کھڑا ہے: امریکی صدر

پیوٹن کا یوکرین پر حملہ سوچا سمجھا منصوبہ، امریکہ یوکرینی عوام کیساتھ کھڑا ہے: امریکی صدر

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن کا یوکرین پر حملہ کرنا سوچا سمجھا منصوبہ تھا، پیوٹن سمجھتا تھا کہ ہماری صفوں میں تفریق پیدا کر سکتا ہے مگر ہم متحد ہیں، آج سے تمام روسی طیاروں کیلئے امریکی فضائی حدود بند کر رہے ہیں جبکہ یوکرین کو براہ است ایک بلین ڈالر کی امداد کر رہے ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق سٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ 6 روز قبل پیوٹن نے آزاد دنیا کی بنیادیں ہلانے کی کوشش کی مگر امریکہ یوکرینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ پیوٹن نے یورپ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی لیکن ہم متحد ہے جبکہ پیوٹن اس وقت دنیا میں تنہاءہے ، اسے اس سے قبل دنیا میں اتنی تنہائی کا سانا نہیں کرنا پڑا۔ 
امریکی صدر نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد نیٹو اتحاد امن و استحکام کیلئے کیا گیا، امریکہ نیٹو رکن ممالک کی ایک ایک انچ زمین کا دفاع کرے گا اور نیٹو ممالک کے تحفظ کیلئے امریکی افواج بھیج رہے ہیں۔ پیوٹن کا یوکرین پر حملہ کرنا سوچا سمجھا منصوبہ تھا لیکن آج آزاد دنیا روسی صدر کو جواب دہ ٹھہرا رہی ہے ، روسی کرنسی روبل اپنی قدر 40 فیصد کھو چکی ہے ، آمر جب سبق نہیں سیکھتے تو افراتفری پھیلاتے ہیں مگر ہم نے اپنی تاریخ سے سبق سیکھا ہے۔ 
امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیوٹن سمجھتا ہے وہ ہماری صفوں میں تفریق پیدا کر سکتا ہے، لیکن جمہوریت اور آمریت کی جنگ میں جمہوریت کی جیت ہوگی ہے ، آج سے تمام روسی طیاروں کیلئے امریکی فضائی حدود بند کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ امریکی پابندیوں سے صرف روسی معیشت کو نقصان ہو، پیوٹن نہیں جانتا کہ اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، ولادیمیر پیوٹن نے سیاسی کوششوں کو مسترد کیا اور وہ سمجھتا ہے کہ یورپ والے اسے ردعمل نہیں دیں گے لیکن وہ غلط ہے۔ 
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ پیوٹن کو میدان جنگ میں وقتی فائدہ ہو سکتا ہے مگر اسے طویل عرصے میں بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی ، روس کے جھوٹ کا سامنا سچ کے ساتھ کیا اور یوکرین کے عوام بڑے حوصلے کیساتھ لڑ رہے ہیں، کانگریس یوکرین کیلئے اسلحہ اور امداد کی منظوری دے، پیوٹن کو طاقت کی دیوار کا سامنا کرنا پڑا جس کا اسے اندازہ نہیں تھا لیکن آزادی ہمیشہ ظلم پر سبقت لے جاتی ہے، صدر زلنسکی سے لے کر ہر یوکرینی کے عزم نے دنیا کو متاثر کیا ۔ 

مصنف کے بارے میں