آہستہ چلنے والے بوڑھے افراد میں ڈیمنشیا کا خطرہ

آہستہ چلنے والے بوڑھے افراد میں ڈیمنشیا کا خطرہ

لندن: برطانوی ماہرین نے کہا کہ آہستہ چلنے والے بوڑھے افراد میں ڈیمنشیا کا خطرہ ہوتا ہے۔

نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عمر رسیدہ یا بوڑھے افراد کے آہستہ چلنے سے ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔ ڈیمنشیا بھولنے کی بیماریوں میں ایک خاص مرض ہے جس کا شکار انسان انتہائی خطرناک کیفیت میں ہوتا ہے۔

یونیورسٹی آف پٹسبرگ گریجویٹ سکول آف پبلک ہیلتھ میں 14 سالہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ آہستہ چلنے سے یادداشت اور جسمانی کیفیت کو کنٹرول کرنے والا دماغ کا دایاں حصہ ہیپوکیمپس سکڑ جاتا ہے۔تحقیق کے لیے ماہرین نے 70 سے 79 برس کے افراد کی صحت کا جائزہ لیا اور انہیں روزانہ 18 فٹ لمبے ہال میں چلنے کو کہا گیا اور اس دوران ان کے دماغ کو سکین کیا جاتا رہا۔

ماہرین کے مطابق اس دوران جن افراد کی رفتار میں کمی آئی ان کے دماغ کا دایاں حصہ ہیپو کیمپس سکڑتا ہوادیکھا گیا جس سے ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھتا ہے۔ماہرین نے یہ بھی دیکھا کہ رفتار میں کمی کی وجہ گھٹنوں کا درد، شوگر، دل کے امراض اور ڈپریشن بھی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ ڈیمینشیا کا علاج ہو سکتا ہے اس کے لیے ڈاکٹر بوڑھے مریضوں کے چلنے کی رفتار باقاعدگی سے چیک کریں اوراس میں آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھیں۔تحقیق کے مطابق برطانیہ میں 8 لاکھ 50 ہزار افراد ڈیمنشیا کا شکار ہیں جن کی تعداد 2025 تک بڑھ کر 10 لاکھ اور 2051 تک 20 لاکھ تک ہوسکتی ہے۔

مصنف کے بارے میں