خام تیل کے نرخ پانچ ماہ کی کم ترین سطح پر آگئے

Oil prices, Business news, International Market
کیپشن: فائل فوٹو

لندن: کورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے باعث مختلف ممالک میں لاک ڈائون اور دیگر سخت اقدامات کے نتیجہ میں خام تیل کی قیمتیں پانچ ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک نے کورونا وائرس کی وبا میں تیزی کے باعث سماجی فاصلے اور دیگر اقدامات پر ایک بار پھر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے۔

ان اقدامات کے نتیجہ میں تیل کی طلب میں کمی کا اندیشہ ہے۔ مزید برآں امریکی صدارتی انتخاب کی صورتحال نے بھی غیر یقینی صورتحال پیدا کی ہے۔اس صورتحال میں برینٹ کی قیمت 35.74 ڈالر فی بیرل تک گر گئی جو گزشہ مئی کے آخر سے کم ترین سطح ہے۔اسی طرح امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت33.64 ڈالر فی بیرل تک گر گئی۔

دوسری جانب پاکستان میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 68.84 فیصد کانمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ دنوں سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لے کر ستمبر 2020ء تک کی مدت میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 67.2 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

یہ شرح گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 68.84 فیصد کم ہے۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 39.8 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ستمبر 2020ء میں اس شعبہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 32.9 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 31 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جولائی سے لے کر ستمبر 2020ء تک کی مدت میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 415.7 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 545.5 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔