باربی کیو کھانے کی عادت جان لیوا ہو سکتی ہے، تحقیق سامنے آ گئی

باربی کیو کھانے کی عادت جان لیوا ہو سکتی ہے، تحقیق سامنے آ گئی
کیپشن: Picture: guangzhou

لندن : کیا آپ کو باربی کیو پسند ہیں تو یہ عادت آپ کو دل کی بیماریوں کا شکار کرسکتی ہے۔جی ہاں کھانے کو کوئلے یا لکڑی پر بنانا امراض قلب کا خطرہ بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ باربی کیو کے شوقین افراد میں ہارٹ اٹیک، ہارٹ فیلیئر یا فالج کا خطرہ 12 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ گوشت کو کوئلوں یا لکڑی میں پکانا ہوتا ہے۔اس سے پہلے مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ گوشت کو باربی کیو کی شکل میں پکانا اس میں ایسے زہریلے کیمیکلز کے اخراج کا باعث بنتا ہے جو کہ جلد، پھیپھڑوں اور مثانے کے کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہفتے میں ایک بار گرم کوئلوں پر بنی غذا کا استعمال صحت کو نقصان پہنچانے کے لیے کافی ہے۔اس سے قبل امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جو لوگ گوشت کو سیخوں میں بھوننا یا روسٹ شکل میں ہی کھانا پسند کرتے ہیں، ان میں بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق مہینے میں 15 بار کسی بھی قسم کے گوشت کو اس شکل میں کھانا یہ خطرہ بڑھاتا ہے۔تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ زیادہ درجہ حرارت میں گوشت پکانے سے اس میں موجود پروٹین ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو کہ فشار خون کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ زیادہ آنچ پر پکنے پر گوشت سے جسم کے اندر تکسیدی تناؤ، ورم اور انسولین کی مزاحمت پیدا ہوسکتی ہے جو کہ آگے بڑھ کر ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔