نیب لندن میں مقدمہ ہار چکا، اس کیخلاف کیس کون بنائے گا ؟ احسن اقبال

NAB has lost the case in London, who will file a case against it? Ahsan Iqbal
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: رہنما مسلم لیگ (ن) احسن اقبال نے قومی ادارے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتساب بیورو (نیب) لندن میں کیس ہار چکا ہے، اب اس کیخلاف کیس کون بنائے گا؟

لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت انتقامی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔ خواجہ آصف اور شہباز شریف کے تمام اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں۔ شہباز شریف نے اپنے تمام اثاثے ظاہر کئے لیکن حکومت ان کیخلاف ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکی۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کی وجہ سے پاکستانیوں کے 4 ارب روپے ڈوب گئے۔ اتنی بڑی رقم انتقامی کارروائیوں کی نذر کر دی گئی۔ پاکستان کے زرمبادلہ کا نقصان کون پورا کرے گا؟

انہوں نے کہا کہ اداروں کو کراچی میں قیام امن کیلئے لگایا گیا تھا لیکن آج وہی ادارے اپوزیشن کا پیچھا کر رہے ہیں۔ دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ مل گئی۔ حکومت ملک میں امن قائم کرنے میں ناکام ہوگئی۔

لیگی رہنما نے کہا کہ وزیرداخلہ کو سیکیورٹی کی نہیں بلکہ نواز شریف کا پاسپورٹ کینسل کرنے کی فکر ہے۔ وزیراعظم کی 50 رکنی کابینہ صرف بری خبریں دینے کیلئے ہے۔ وزیر کہتے ہیں کہ دہشت گردی ہونے والی ہے، ہمارے اوپر نہ رہیں۔ پہلے ٹرین حادثات میں لوگ مر رہے تھے، اب دہشت گردی کی نذر ہو رہے ہیں۔ شیخ رشید کو ملکی سیکیورٹی پر توجہ دینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت جھوٹے الزامات لگا کر اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈال رہی ہے۔ حکومت کی بیمار، انتقامی اور منفی سوچ سے ملک میں تباہی برپا ہوئی۔ حکومت نے کشمیر کا سودا کیا، کشمیر کیلئے کچھ نہ کرسکے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ہم نے ایک کھرب ترقیاتی منصوبوں کو دیا لیکن یہ صرف ترجمانوں کی حکومت ہے، سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بناتے ہیں۔ عمران خان سے پھر کہتا ہوں 31 جنوری تک کی مہلت ہے، وہ استعفیٰ دیں اور گھر چلے جائیں۔ 31 جنوری تک ہٹ جائیں، ورنہ انہیں ہٹانے کیلئے لانگ مارچ آ رہا ہے۔ ایسا لانگ مارچ ہوگا کہ لوگ تاریخ کے تمام مارچ بھول جائیں گے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت چاہتی ہے قومی اداروں کو عوام سے لڑایا جائے۔ عمران خان بیرونی طاقتوں کے کہنے پر سازشیں کر رہے ہیں۔ پاکستان میں مدر آف این آر او فارن فنڈنگ کیس ہے، جس دن فارن فنڈنگ کیس کھلا عمران خان اور پی ٹی آئی گھر جائیں گے۔