ملک کے موجودہ حالات اداروں کے ٹکرا ؤ کی طرف جا رہے ہیں، خورشید شاہ

ملک کے موجودہ حالات اداروں کے ٹکرا ؤ کی طرف جا رہے ہیں، خورشید شاہ

اسلام آباد:  اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ججوں کے بچوں کو اٹھانے اور زمین تنگ کرنے کی دھمکیاں مافیا ہی دے سکتی ہے۔ جے آئی ٹی سے حسن نواز کی تصویر باہر آنے کی معاملے کی تحقیقات ضروری ہونی چاہیں 222ارب روپے وزیر اعظم کی صوابدید پر مختص کیے گئے ہیں جو الیکشن میں استعمال کیے جائیں گے میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ فاٹا اصلاحات کا بل صرف لالی پاپ ہے ملک کے اداروں کو بچانے کے لیے ہمیشہ کردار ادا کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے.

پارلیمینٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ اہم مسئلہ ہے کہ ہر ملک کے نظام میں ادارے کام کرتے ہیں ادارے اہم کردار ادا کرتے ہیں ریاست کو چلانے میں ملک میں سب سے اہم ادارہ پارلیمینٹ اور پھر عدلیہ ہے اگر حکومت اور عدلیہ میں ٹکراؤ ہو جائے تو بہت خطرناک نتائج نکلتے ہیں کچھ دن پہلے سابق سینیٹر نے عدلیہ اور جے آئی ٹی پر وہ باتیں کیں جو تاریخ میں کبھی نہیں کیں گئیں اس میں کوئی شک نہیں یہ دھمکیاں مافیا ہی دے سکتی ہے ہم نے اس وقت بھی کہا کہ یہ شخص اکیلا نہیں ہے آج جس طریقے سے اس شخص نے پھر پاکستان کی سب سے بڑی عدلیہ جہاں آئین و قانون کے فیصلے ہوتے ہیں جس طریقے سے چار پانچ دن میں حسن نواز کی تصویر کو ابھارا جا رہا ہے میرا خیال ہے کہ اس عمارت اور جے آئی ٹی کو کون ڈیل کر رہا ہے وزارت داخلہ اور وزارت قانون ڈیل کر رہی ہے یہ تصویر تو وہی لا سکتے ہیں ذوالفقار علی بھٹو جس کو کئی کئی گھنٹے عدالت میں کھڑا کیا گیا اس نے عدلیہ کو متنازعہ نہیں بنایا ایسا لگتا ہے کہ جان بوجھ کر عدلیہ کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے کہ اگر کوئی ایکشن بھی ہو تو ن لیگ کے حق میں رائے بنائی جا سکے.

انہوں نے کہا کہ 1997کی تصویر دکھاتا ہوں جب بے نظیر بھٹو اپنے معصوم بچوں کو لیکر تپتی دھوپ میں آرہی تھی اور بیٹھی تھی اور اسی طرح سنٹرل جیل میں اینٹوں پر بیٹھی تھی ہم نے تو ایسا نہیں کیا ہماری حکومتوں کو جسٹس سجاد علی شاہ نے اڑا دیا یوسف رضا گیلانی کو عدلیہ نے اڑا دیا تو ہم نے کچھ نہیں کیا جب ان کی عدالتوں کو جج بچاتے تھے تو خوش ہوتے توہمارے لوگوں کو توٹیلیفون کر کے سزا نہیں دلوائی گئیں. انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ آزادانہ فیصلے نہ کر سکیں انہوں نے کہا کہ قطر سے سات ملکوں سے قطع تعلق کرنے کا اعلان کر دیا کہ یہ دہشتگردوں کی مدد کرتا ہے قطر کے ساتھ ہمارا کیا تعلق ہے نہ کبھی قطری گھوڑے کا ذکر آتا ہے کبھی قطری شہزادے کا جے آئی ٹی میں جو تصویر سامنے آئی ہے اس میں کوئی ایسی بات نہیں ہے حسن نواز کے معاملہ کی تحقیق ضرور ہونی چاہیے کہ یہ تصویر نکلی کیسے ہے جب وزارت داخلہ کا کنٹرول ہے.

انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ سے لوگ مر رہے ہیں سندھ میں ایمرجنسی لگ چکی ہے لوگوں کے پینے کے لیے پانی نہیں ہے میرے حلقے میں چالیس کے قریب نئے ٹینکرز لیکر لوگوں کو پانی سپلائی کیا جا رہا ہے ملائشیاء، انڈونیشیا اور کمبوڈیا کے بچے جو یہاں تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں ان کو ایئر پورٹ پر روکا گیا اس سے پیسے مانگے ان 6-7بچوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا وہ تمام دن وزیر داخلہ کو ڈھونڈتا رہا 150کے قریب کالیں کیں مگر وہ نہیں ملابھارت ان حالات کا فائدہ اٹھا رہا ہے ہم کہاں جا رہے ہیں کیا کرنا چاہیے حکمرانی نے گھوڑے پر چڑھ کر آنکھیں بھی بند اورکان بھی بند ہیں صرف سیاست کی جارہی ہے تا کہ اگلی حکومت ہماری آئے اس حکومت میں 222ارب روپے وزیر اعظم کی صوابدید پر ہوں گے اور وہ الیکشن میں استعمال ہوں گے راجا پرویز اشرف نے 30ارب روپے دیے تھے جس کو عدالت نے روک دیا ہے 222ارب روپے جو قوم کے ہیں ان کو سیاست کی نظر کیا جا ئے گا ان پیسوں کی سکیمیں دی جانی چاہیں یہ رقم ہر صوبے کو اپنے حصہ کے مطابق ملنے چاہیں خورشید شاہ نے کہا کہ فاٹا میں حکومت نے اصلاحات کے لیے خود ہی کمیٹی بنائی کابینہ میں رپورٹ آئی صدر تک بات گئی بل بنا کر اسمبلی میں آیا میں نے اسی وقت پھانپ میں اور کھڑے ہو کر واضح کہا تھا کہ یہ بل پاس نہیں ہو گا صرف لالی پاپ دکھایا گیا ہے بجٹ کے لیے اب تک فاٹا کے لیے کچھ نہیں کیا گیا جو بھی کیا ہے پیپلزپارٹی نے کیا ہے اور یہ کام بھی صرف پیپلز پارٹی ہی کر سکتی ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پنجاب کے شہروں میں بڑے پیمانے پر لوڈشیڈنگ ہے لوگ گرمی سے مر رہے ہیں.

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عدلیہ کو اتنا متنازعہ بنا دیں کہ فیصلہ آئے تو ہم نہ مانیں ۔دو ججوں نے پہلے فیصلے میں واضح کہہ دیا کہ نااہل کیا جائے تین ججوں نے جے آئی ٹی بنائی جس پر حکومت نے خوشیاں منائیں اب وہ جے آئی ٹی کس طرح متنازعہ ہو گئی انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی نے جو کچھ کہا بچوں کے قتل کرنے کی دھمکیاں مافیا ہی دے سکتا ہے عدلیہ نے درست کہا ہے. ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف سیاسی شہید اسی وقت بنتا جب ڈان لیکس میں جاتا دوججوں نے واضح لکھا اور تین نے جے آئی ٹی بنائی انصاف تو بالکل واضح آگے جا رہی ہے حسین نواز نے کی تصویر میں اب کیا کچھ ہے کہ مظلوم بن رہے ہیں اس سے تو وزیر اعظم بنیں گے زرداری کی زبان کاٹی گئی کس کے دور میں? ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ 100فیصد ثابت ہو گیا کہ نہال ہاشمی کے پیچھے حکومت ہی ہے دھرنے کے دوران کسی نے بات نہیں کی کہ ججوں کے لیے زمین تنگ کر دیں گے اور ان کے بچوں کو اٹھا لیں گے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اداروں کو بچانے کے لیے ہم نے ہمیشہ کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے ہمارے 40-45بچے ہائیکورٹ میں عدلیہ کی بحالی کے لیے شہید ہو گئے انہوں نے تو کچی مرغی بھی ذبح نہیں کی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں