صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کل سہ پہر 4بجے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کل سہ پہر 4بجے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد :صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کل سہ پہر 4بجے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے ،

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا پارلیمانی سال 13 اگست کو ختم ہو چکا ہے۔ صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب سے متعلق وفاقی حکومت اور ایوان صدر کے درمیان تحفظات پائے جارہے تھے،جس کے باعث صدر کے خطاب میں تاخیر ہو رہی تھی ۔گزشتہ ہفتے صدر اور وزیر اعظم کی ملاقات میں معاملات طے پانے کے بعد انھیں مشترکہ اجلاس سے خطاب کی دعوت دی گئی ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے یہ پانچواں خطاب ہو گا،عارف علوی مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے ملک کے 9ویں صدر ہوں گے،اس سے قبل 8سابق صدور 27مرتبہ خطاب کر چکے ہیں، آصف زرداری  واحد صدر ہیں،جنھوں نے سب سے زیادہ 6مرتبہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔سابق صدر ضیاءالحق اور غلام اسحاق خان نے 5،5بار، ممنون حسین اور فاروق لغاری نے 3،3مرتبہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔

سابق صدر  رفیق تارڑ نے 2جبکہ پرویز مشرف اوروسیم سجاد نے ایک ایک مرتبہ مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔عارف علوی ستمبر 2018 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے چار مرتبہ پارلیمنٹ سے خطاب کیا اور اپنی پارٹی کی حکومت کی تعریف کی۔ اس بار انھیں مختلف صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 صدر مملکت ممکنہ طور پر مختلف حکومتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی بجائے خود کو پارلیمنٹ کو گائیڈ لائنز دینے تک محدود کر سکتے ہیں۔ صدر عارف علوی مسلح افواج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دینے، وزیر اعظم شہباز شریف سے وزارت عظمیٰ کا حلف لینے سے انکارکی وجوہات بارے بھی ایوان کو آگاہ کرسکتے ہیں۔

موجودہ حکمران اتحاد کی جانب سے صدر مملکت کو مواخذے کی دھمکی۔انتخابی اصلاحات اور نیب ترمیمی بلز کی قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری کے باوجود صدر کا دستخط کرنے سے انکار اور پی ٹی آئی دور حکومت میں ریکارڈ آرڈیننس جاری کرکے پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کے اپوزیشن کے الزامات کے باعث حکومت اور ایوان صدر کے مابین سخت کشیدگی پائی جا رہی تھی.

 حکومت اور ایوان صدر کے مابین کشیدگی دور کرنے کے لیے موجودہ اور سابق اسپیکرز اور وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور نے اہم کردار ادا کیا جس کے بعد صدر اور وزیر اعظم کی ملاقات میں معاملات طے پانے کے بعد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر کے خطاب کا فیصلہ ہوا ہے ۔

صدر مملکے کا خطاب سننے کے لیے تینوں مسلح افواج کے سربراہوں اور سفرا کو دعوت دی گئی ہے۔