دائٹ کوک عام کوک سے اتنی خطرناک ،کسی نے سوچا بھی نہ تھا

دائٹ کوک عام کوک سے اتنی خطرناک ،کسی نے سوچا بھی نہ تھا

دائٹ کوک عام کوک سے اتنی خطرناک ،کسی نے سوچا بھی نہ تھا

لندن:  لوگ اضافی شوگر اور کیلوریز سے بچنے کے لیے عام کوکا کولا کی بجائے ڈائٹ کوک کی طرف آتے ہیں تاکہ موٹاپے کا شکار نہ ہوں لیکن ماہرین نے نئی تحقیق کے بعد ڈائٹ کوک کے متعلق بھی خطرناک تنبیہ جاری کر دی ہے، جس کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ’ڈائٹ کوک صارفین کو عام کوکا کولا کی نسبت کئی گنا زیادہ موٹاپے میں مبتلا کرنے کا باعث بنتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کئی طرح کی بیماریوں کو بھی اپنے ساتھ لے کر آتی ہے۔‘

ماہرین کا کہنا ہے کہ ’ڈائٹ کوک میں موجود کم کیلوریز کا حامل سوڈا انسانی نظام انہضام کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے جو چربی اور انفلیمیشن کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے جس سے کئی خطرناک بیماریاں جنم لیتی ہیں۔جو لوگ پہلے سے موٹاپے میں مبتلا ہوں ان میں اس کے مضراثرات اور زیادہ تباہ کن ہوتے ہیں۔تحقیقاتی ٹیم کے رکن، جارج واشنگٹن یونیورسی کے پروفیسر سیبیاسچی سین کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق میں کئی سائنسی شواہد سامنے آئے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈائٹ کوک میں استعمال ہونے والی مصنوعی شوگر نظام انہضام کو ناکارہ بناسکتی ہے۔ ہم نے تحقیق میں ڈائٹ کوک اور4ہزار سے زائد مشروبات اور مٹھائیوں میں استعمال ہونے والی مصنوعی شوگر شوکرالوز (Sucralose)پر تجربات کیے ہیں۔ یہ شوگر سپلینڈا (Splenda)کے نام سے بھی جانی جاتی ہے۔ تجربات میں ثابت ہوا ہے کہ اس میں عام چینی سے 600گنا زیادہ شوگر ہوتی ہے۔چنانچہ اس کے نقصانات بھی اسی قدر زیادہ تباہ کن ہوتے ہیں۔“