شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 جنوری تک توسیع

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 جنوری تک توسیع
کیپشن: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 جنوری تک توسیع
سورس: فائل فوٹو

لاہور: منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12جنوری تک توسیع کر دی گئی۔ احتساب عدالت نے شہباز شریف کی میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست پر نیب سے جواب طلب کر لیا۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش ہوئے۔ صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے عدالت کو بتایا اور چنیوٹ مائنز کا ٹھیکا 2007 میں ملی بھگت سے امریکی شہری کو دیا گیا اور 2008 میں ٹھیکا منسوخ کر کے کیس نیب کو بھجوایا۔

شہباز شریف نے انہوں نے 640 ارب کی ڈکیتی روکی اور ان کے خلاف ہی بے نامی اکاؤنٹس کیس بنا دیا گیا۔ چنیوٹ ماٸئنز فراڈ نیب نہیں وہ سامنے لے کر آئے تھے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے یہ کیس اس عدالت میں زیر سماعت نہیں۔ فاضل جج نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو بات کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ آپ کیس سے متعلق بات کریں جبکہ شہباز شریف نے کہا قوم اور عدالت کے سامنے پیش کر رہا ہوں لیکن نیب نے میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں کر سکا اور یہ سیاسی بنیادوں پر کیس بنایا گیا ہے۔

سماعت کے دوران منی لانڈرنگ کیس میں ایک گواہ کا بیان قلمبند کیا گیا۔ بعد ازاں عدالت نے 12 جنوری کو مزید 2 گواہوں کو طلب کر لیا۔

پیشی کے بعد انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کبھی کسی دباؤ کو قبول نہیں کیا۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ مسلم لیگ ن اور شریف خاندان سے انتقام لے رہا  ہے۔ انہوں نے کہا میں نے اپنے دور میں کرپشن پکڑی اور ڈی جی نیب کی ریکوری سے زیادہ ریکوری کی۔