لاہور: پاکستان نژاد جنوبی افریقی سپنر عمران طاہر نے برمنگھم میں پاکستانی قونصلیٹ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں ویزا کیلئے کئی گھنٹے انتظار کروایا گیا لیکن پاکستانی ہائی کمیشن نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ورلڈ الیون ٹیم کے ساتھ آنے والے عمران نے برطانیہ میں پاکستانی قونصل خانے پر خراب رویے کا الزام عائد کیا ہے۔عمران طاہر نے اپنے نئے ٹوئٹر اکاو¿نٹ پر پاکستانی ہائی کمیشن کے نارو سلوک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ویزے کے حصول کے لیے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستانی ویزے کے حصول کے لیے برمنگھم میں پاکستانی قونصلیٹ گئے تھے لیکن ہائی کمیشن میں پانچ گھنٹے طویل انتظار کروانے کے بعد کہا گیا دفتری اوقات ختم ہوگئے ہیں اور قونصل خانے کو بند کیا جا رہا ہے۔
Me with my family were humiliated & expelled from Pak High Commission earlier today when I went to get visa to play for WorldXI in Pakistan pic.twitter.com/VByiqV4oFh
— Imran Tahir (@ImranTahirSA) September 4, 2017
دوسری طرف پاکستانی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ عمران طاہر کے پاس کاغذات پورے نہیں تھے جس کے باعث تاخیر ہوئی اور جنوبی افریقی اسپنر برطانیہ میں ہوتے ہوئے جنوبی افریقی پاسپورٹ سے اپلائی کررہے تھے اس لیے ویزا کے اجرا میں اضافی وقت لگا۔
ú