بینکوں کی سرمایہ کاری میں 2.5 فیصد کمی

بینکوں کی سرمایہ کاری میں 2.5 فیصد کمی

کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکاری شعبے کو مضبوط اور مستحکم قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ مالی سال2016کی تیسری سہ ماہی کے دوران بینکاری شعبے کے اثاثوں میں 1.6 فیصد کمی آئی ہے جبکہ اس مدت میں بینکوں کی سرمایہ کاری 2.5 فیصد گھٹ گئی ۔

یہ بات بینک دولت پاکستان نے 30 ستمبر 2016 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران بینکاری شعبے کی کارکردگی پر مبنی جائزہ رپورٹ میں بتائی گئی۔ بینکاری شعبے کی سہ ماہی کارکردگی کے جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے بینکاری شعبہ زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران مضبوط اور مستحکم رہا ہے۔ بینکاری شعبے میں ادائیگی قرض کی صلاحیت مستحکم ہوئی ہے کیونکہ اس کی شرح کفایت سرمایہ بہتری کے ساتھ 16.8 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ سال 2016 کے ابتدائی نو مہینوں کے دوران اس کا بعد از ٹیکس منافع 138.9 ارب روپے کی سطح پر ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ زیر تبصرہ مدت کے دوران خام قرضوں میں 2.3 فیصد کی موسمی کمی ہوئی جس کا سبب نجی شعبے اور اجناس کی سرگرمیوں کی فنانسنگ کی مد میں قرضوں کی خالص واپسی تھی۔ ٹیکسٹائل، چینی، سیمنٹ، زرعی کاروبار، اور کیمیکل اور دواسازی کے شعبوں میں قرضوں کی خالص واپسی ہوئی جبکہ توانائی کے شعبے میں پیداوار و ترسیل کے لیے فنانسنگ کی مثبت طلب موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق بینکوں کے ڈپازٹس کی نمو حالیہ برسوں میں کچھ کم رہی تاہم اب اس میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سابقہ رجحان کے مطابق تقویمی سال کی تیسری سہ ماہی میں عام طور پر ڈپازٹس کم ہو جاتے ہیں۔

ڈیپازٹس میں اضافے کا سبب یہ ہے کہ کرنٹ ڈپازٹس میں کمی پست رہی اور سیونگ اور فکسڈ ڈپازٹس میں نمو بلند رہی۔ زیرِ جائزہ سہ ماہی کے دوران غیر فعال قرضوں میں واجبی کمی ہوئی ہے، اگرچہ کہ غیر فعال قرضوں اور مجموعی قرضوں کا تناسب معمولی سا بڑھا ہے۔

مصنف کے بارے میں