بھارت سے واہگہ کے راستے روئی کی درآمد شروع

بھارت سے واہگہ کے راستے روئی کی درآمد شروع

لاہور /نئی دہلی :بھارت سے واہگہ باڈر کے ذریعے روئی کی درآمد شروع ہو گئی، ٹیکسٹائل ملز مالکان کے ایک گروپ نے اس کا خیر مقدم کیا ہے ،امپورٹرز کا کہنا ہے کہ بھارت میں روئی کی قیمتوں میں غیر معمولی تیزی کے رجحان کے باعث پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے بھارت سے روئی درآمد کی شرح بہت کم ہے۔
چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کا اس سلسلے میں کہنا ہے کچھ عرصہ قبل پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ نے بھارت سے روئی کی درآمد پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کی تھی تاہم بعد میں صرف کنٹینرز کے ذریعے بھارت سے روئی درآمد کرنے کی اجازت دینے کے باعث واہگہ بارڈر لاہور سے روئی کی درآمد معطل ہونے سے روئی کی تمام درآمدات کراچی سے ہو رہی تھیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انٹر نیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کاٹن ایئر 2016-17 میں پاکستان میں روئی کی فی ہیکٹر پیداوار بھارت سے ریکارڈ 25 فیصد زائد رہی جبکہ کاٹن ایئر 2017-18 میں پاکستان میں کپاس کی فی ہیکٹر پیدوار بھارت کے مقابلے میں 40 فیصد زائد رہنے کا امکان ہے۔
آئی سی اے سی کی رپورٹ کے مطابق 2016-17 میں پاکستان میں روئی کی فی ہیکٹر پیداوار 699 کلو گرام جبکہ بھارت میں 560 کلو گرام رہی جبکہ 2017-18 میں پاکستان میں یہ پیداوار 739 کلو گرام فی ہیکٹر جبکہ بھارت میں صرف 530 کلو گرام فی ہیکٹر رہنے کا امکان ہے۔
آئی سی اے سی کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کاٹن ائیر 2017-18 میں بھارت میں روئی کی پیداوار 0.1 ملین ٹن اضافے کے ساتھ 6 ملین ٹن، چائنا میں 0.1 ملین ٹن اضافے کے ساتھ 4.8 ملین ٹن، امریکا میں 0.3 ملین ٹن اضافے کے ساتھ 4 ملین ٹن جبکہ پاکستان میں 0.1 ملین ٹن اضافے کے ساتھ 1.9 ملین ٹن ہونے کے امکانات ہیں۔