سی پیک پر سائنس وٹیکنالوجی کا جوائنٹ ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں:اسد عمر

سی پیک پر سائنس وٹیکنالوجی کا جوائنٹ ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں:اسد عمر

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات اسد عمر نے کہاہے کہ سی پیک پر سائنس وٹیکنالوجی کا جوائنٹ ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں ، 2020میں گوادر ایکسپو کا انعقاد کیا جائے گا ، سی پیک میں تھرڈ پارٹی کی شمولیت کےلئے بھی فریم ورک ترتیب دیا جائے گا، چینی آٹا بحران پر پی ایف آئی اے کی رپورٹ تیار ہورہی ہے .

اسلام آباد کا ماسٹر پلان اور پانی کے مسئلے کو حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ،وفاقی حکومت نے کراچی کی عوام کےلئے پیکج دیا ہے ایم کیو ایم کےلئے نہیں دیا ، کراچی اب ایم کیو ایم کا نہیں تحریک انصاف کا شہر ہے ،اتحادی حکومت کا ساتھ دیتے رہیں گے ، ایم ایل ون منصوبے کی فزیبلٹی بنائی گئی تھی ،ورلڈ بینک ایم ایل ون منصوبے کی فزیبلٹی کا جائزہ لے رہا ہے ، فروری کے آخر فزیبلٹی اسٹریٹجی کے بارے میں واضح کریں گے ،میں خود ایم ایل ون منصوبے کا حمایتی ہوں ، اس منصوبے پر 1500ارب روپے کی لاگت آئے گی ، انتہائی اہم منصوبہ ہے اس میں جلد بازی نہیں کرنی چاہیے ، شیخ رشید کو بھی سمجھایا ہے کہ اگر دو چار ہفتے زیادہ بھی لگ جائیں تو کوئی مسئلہ نہیں۔

جمعہ کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2021سے2023تک نیشنل گروتھ اسٹریٹجی بنانے جا رہے ہیں ، جاری منصوبوں کی مانیٹری انتہائی کمزور ہے ، چھ ماہ میں منصوبوں کی مانیٹرنگ کو بھی بڑھائیں گے ،نیشنل اکنامک کونسل کی کمیٹی بنانے کی تجویز بھی زیر غور ہے ۔انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کا نیا پلان بنا رہے ہیں ، ری وائٹلائزیشن اسٹریٹجی کے تحت پلان بنایا جائے گا ، سی پیک پر سائنس وٹیکنالوجی کا جوائنٹ ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں ، 2020میں گوادر ایکسپو کا انعقاد کیا جائے گا ، سی پیک میں تھرڈ پارٹی کی شمولیت کےلئے بھی فریم ورک ترتیب دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ 2018-19میں 83فیصد ترقیاتی بجٹ استعمال ہوا ، ہم ترقیاتی بجٹ میں رواں مالی سال کے دوران اب تک 429 ارب روپے ریلیز کرچکے ہیں ،ترقیاتی اخراجات گزشتہ عرصے کی نسبت کم ہوئے ہیں ۔ وزیر اعظم کی ہدایت کے تحت 2021 سے 2023 کی نیشنل گروتھ حکمت عملی بنا رہے ہیں۔منصوبوں کی مانیٹرنگ اور ایویلوشن کو ری ویمپ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ چھ ماہ میں ری ویمپ کا نظام تیار ہو جائے گا۔وزیر اعظم سے منظوری کیلئے این ای سی کی ذیلی کمیٹی کے قیام کی سمری بھیجیں گے،تعمیرات کے شعبے میں پراجیکٹ ڈویلپمنٹ بورڈ بنا رہے ہیں۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کو ری سٹرکچر اور آپریشنلائز کرنے جارہے ہیں۔ اسد عمر نے کہاکہ سی پیک سائنس و ٹیکنالوجی پرجوائنٹ ورکنگ گروپ بنائے گا، گوادر ایکسپو 2020 منعقد کریں گے،مراعات پر مبنی خصوصی اقتصادی زون ایکٹ پر کام شروع کرنے جارہے ہیں۔ سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت کے حوالے سے فریم ورک بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زراعت میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کو دوبارہ سے فعال بنانے کی ضرورت ہے۔کاٹن کی پیداوار میں کمی ایک بحران بنتا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے سی پیک منصوبوں کی رفتار میں معمولی کمی ہوئی ہے ، فلائٹ آپریشن بحال ہوگیا ہے ، لوگ آہستہ آہستہ واپس آرہے ہیں ،وزیراعظم عمران خان مہنگائی کو کنٹرول کرنے پر زوردے رہے ہیں اس کےلئے اہم اقدامات کئے گئے ہیں ،اگلے تین ہفتوں میں ان کے اثرات آنا شروع ہو جائیں گے ، چینی آٹا بحران پر پی ایف آئی اے کی رپورٹ تیار ہورہی ہے . اسلام آباد کا ماسٹر پلان اور پانی کے مسئلے کو حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی کی عوام کےلئے پیکج دیا ہے ایم کیو ایم کےلئے نہیں دیا ، کراچی اب ایم کیو ایم کا نہیں تحریک انصاف کا شہر ہے ، کراچی کی عوام نے سب سے زیادہ ووٹ پی ٹی آئی کو دیے ہیں ،اتحادی حکومت کا ساتھ دیتے رہیں گے ، ایم کیو ایم کو وزارتیں پیش کرنے کا بلاول بھٹو کا بیان صرف سیاسی تھا ۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبے کی فزیبلٹی بنائی گئی تھی ،ورلڈ بینک ایم ایل ون منصوبے کی فزیبلٹی کا جائزہ لے رہا ہے ، فروری کے آخر فزیبلٹی اسٹریٹجی کے بارے میں واضح کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ میں خود ایم ایل ون منصوبے کا حمایتی ہوں ، اس منصوبے پر 1500ارب روپے کی لاگت آئے گی ، انتہائی اہم منصوبہ ہے اس میں جلد بازی نہیں کرنی چاہیے ، شیخ رشید کو بھی سمجھایا ہے کہ اگر دو چار ہفتے زیادہ بھی لگ جائیں تو کوئی مسئلہ نہیں ۔اس موقع پر سیکریٹری پلاننگ ظفر حسن نے کہا کہ پانی کے شعبے میں کچھی کینال سے 26000 ایکٹر اضافی زمین میں آبپاشی کی ہے، جون تک مزید 25000ایکٹر اس میں ایڈ ہونگے۔جولائی تک تھر کے علاقے کا پانی کا مسئلہ بھی ختم ہو جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ہائی ویز میں حویلیاں مانسہرہ نومبر 2019 میں مکمل ہوئی۔سکھر ملتان موٹر وے بھی نومبر میں افتتاح کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی خان سے کوئٹہ این 70 بھی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ سی پیک کے مغربی روٹ کیلئے ژوب تا کچلاک کیلئے 68 ارب اراضی کے حصول کیلئے جمع کرادی گئی ہے۔ٹرانزٹ ٹریڈ و میری ٹائم کے شعبے میں شپ یارڈ کی مرمت مکمل کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اعلی تعلیم کے شعبے میں لاہور کالج فار ویمن جھنگ کیمپس مکمل کیا ہے۔ پمز میں سکول آف ڈنٹسٹری مکمل کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہاکہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کا معاہدہ کرنے والے ہیں۔گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کا وزیر اعظم نے افتتاح کردیا ہے۔ گوادر کول پاور پلانٹ کی گراونڈ بریکنگ کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال پی ایس ڈی پی میں پمز کے 5منصوبے رکھے ہیں۔بجلی کے شعبے میں 220کے وی کا ڈی آئی خان گرڈ اسٹیشن دسمبر 19میں مکمل ہوا۔