دھمکی آمیز تقریر کا معاملہ، نہال ہاشمی نے غیر مشروط معافی مانگ لی

دھمکی آمیز تقریر کا معاملہ، نہال ہاشمی نے غیر مشروط معافی مانگ لی

اسلام آباد: دھمکی آمیز  تقریر کے معاملے میں نہال ہاشمی نے سپریم کورٹ میں غیر مشروط معافی نامہ جمع کرا دیا۔ ایڈووکیٹ حبیب حشمت کے ذریعے جمع کرائے جانے والے دس صفحات پر مشتمل جواب میں نہال ہاشمی نے موقف اختیار کیا کہ وہ معصوم شہری اور رکن سینیٹ ہیں توہین عدالت کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ اگر عدا لت سمجھتی ہے کہ ان سے کوئی غلطی ہوئی تو وہ غیر مشروط معافی کے طلبگار ہیں۔

نہال ہاشمی نے سپریم کورٹ میں نئی درخواست بھی دائر کر دی جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف کیس میں اٹارنی جنرل کو استغاثہ نہیں بنایا جا سکتا۔ کراچی میں زیرسماعت فوجداری مقدمے کی کارروائی فوری طور پر روکی جائے۔

دوسری جانب کراچی پولیس نے نہال ہاشمی کے خلاف درج مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کر دیں۔ نہال ہاشمی کے خلاف پولیس نے چالان عدالت میں جمع کرا دیا جسے عدالت نے منظور کر لیا۔

نہال ہاشمی کے خلاف کراچی کے تھانہ فیروز آباد میں مقدمہ درج ہے جبکہ سپریم کورٹ میں ان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 10 جولائی کو ہو گی۔ گزشتہ سماعت پر عدالت عظمیٰ نے نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

یاد رہے کہ 31 مئی کو نہال ہاشمی کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں اپنی جذباتی تقریر کے دوران لیگی سینیٹر دھمکی دیتے نظر آئے تھے کہ 'پاکستان کے منتخب وزیراعظم سے حساب مانگنے والوں کے لیے زمین تنگ کردی جائے گی'.

نہال ہاشمی نے جوش خطابت میں کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ حساب لینے والے کل ریٹائر ہو جائیں گے اور ہم ان کا یوم حساب بنا دیں گے۔

بعدازاں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ پاناما کیس عملدرآمد بینچ کے پاس بھیجنے کی ہدایت کی تھی۔

چیف جسٹس کی ہدایات کے مطابق خصوصی بینچ نے یکم جون کو اس کیس کی پہلی سماعت کی اور نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو لیگی سینیٹر کی تقریر سے متعلق مواد اکٹھا کرنے کی ہدایت کی تھی۔

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں