فلسطینی طلباء کا پسندیدہ استاد صہیونی زندانوں میں پابند سلسل

فلسطینی طلباء کا پسندیدہ استاد صہیونی زندانوں میں پابند سلسل

نابلس: اسرائیلی فوج نے نہ صرف فلسطینی طلباء کی بڑی تعداد کو پابند سلاسل کرکے ان سے تعلیم جیسا بنیادی حق سلب کررکھا ہے بلکہ فلسطینی بچوں کو پڑھانیوالے باصلاحیت اساتذہ کو بھی پابند سلاسل رکھا جا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں میں طلباء کے پسندیدہ پروفیسر اور نابلس کی جامعہ النجاح میں فزکس کے پروفیسر عصام راشد الاشقر بھی کئی ماہ سے اسرائیلی جیل میں پابند سلاسل ہیں۔57 سالہ پروفیسر اور فلسطینی طلباء کے پسندیدہ استاد کے وکلاء کا کہنا ہے کہ ان کے موکل پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔ بغیر کسی الزام کے انہیں بار بار انتظامی حراست میں رکھا جا رہا ہے۔ حال ہی میں پروفیسر عصام الاشقر کی مدت حراست میں چوتھی بار مزید 2 ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

اسیران میڈیا سینٹر کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ پروفیسر عصام الاشقر کی صحت خراب ہے اور وہ ایک سے زائد امراض کا شکار ہونے کے باوجود صہیونی جیل میں قید وبند کی صعوبتیں اٹھا رہے ہیں۔

پروفیسر الاشقر کا شمار فلسطین کے باصلاحیت اور طلباء کے انتہائی پسندیدہ اور شفیق اساتذہ میں ہوتا ہے۔ان کی گرفتاری اور اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی طلباء کو زیورعلم سے محروم رکھنے کی گھناؤنی صہیونی سازش ہے۔

مصنف کے بارے میں