لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم جوابدہ ہوں گے: اسلام آباد ہائیکورٹ

لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم جوابدہ ہوں گے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد: اسلام آباد کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم جوابدہ ہوں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتے تک ملتوی کر دی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماءشیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران ڈاکٹر شیری مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ یہ کلاسک کیس ہے لیکن وفاقی دارالحکومت میں شہریوں کے حقوق کا تحفظ نہیں ہو رہا ، آپ نے اگر تمام ایشوز کو ایڈریس کیا ہوتا تو ٹارچر کے الزامات کا معاملہ سامنے نا آتا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا کوئی سول چیف ایگزیکٹو کہہ سکتا ہے کہ وہ بے یار و مدگار ہے ، شہباز گل کیس میں بھی ٹارچر کا الزام ہے اس کے علاوہ بھی کیسز پہلے سے تھے آپ کا کام ہے ان کو دیکھیں ، جو طاقت میں ہوتا ہے وہ اسی پولیس کو استعمال کرتا ہے پھر اپوزیشن میں آکر اسی کو برا بھلا کہتا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مزید ریمارکس دئیے کہ یہ عدالت اس پر یقین نہیں رکھتی کہ کمیٹیاں بناتے رہیں ، جو لاپتہ افراد بے چارے واپس آجاتے ہیں وہ پھر بولتے نہیں ، مجھے بھی خطرہ تھا کورٹ کی وجہ سے بچا ہوا ہوں ، امید ہے نو ستمبر سے پہلے لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے۔ 
چیف جسٹس نے کہا کہ لاپتہ افراد کے بازیاب نہ ہونے کی صورت میں وزیراعظم جوابدہ ہوں گے ، عدالت نہیں چاہتی کہ معاملہ وہاں تک پہنچے، یہ عدالت کیسز وفاقی کابینہ کو بھیجتی رہی ہے لیکن وہ کچھ نہیں کرتے، وفاقی دارالحکومت میں لوگ محفوظ نہیں ہیں، انسانی حقوق کے تحفظ کرنے والوں کو ریاست پسند نہیں کرتی۔

مصنف کے بارے میں