شہباز شریف، فضل الرحمن کے خلاف غداری کے مقدمے کی درخواست

 شہباز شریف، فضل الرحمن کے خلاف غداری کے مقدمے کی درخواست
کیپشن: فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا

لاہور : لاہور کی سیشن عدالت میں جمعیت علما اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سربراہ شہباز شریف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر ماڈل ٹاون تھانے کے اسٹیشن ہاوس آفیسر(ایس ایچ او)کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

سیشن عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا نے شہری کی درخواست پر مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت نے ایس ایچ او ماڈل ٹائون کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل سلیم چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ مولانا فضل الرحمن نے 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے باہر اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن نے تقریر میں کہا تھا کہ ہم 14 اگست نہیں منائیں گے جس سے عوام کے جذبات مجروع ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی تقریر بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے بھی عوام کو آزادی کا دن نہ منانے کی تقلید کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک آزاد ملک میں رہتے ہیں، اگر کوئی لیڈر پاکستان کی بقا اور وجود کے خلاف بیانات دے گا تو اس کے خلاف ملک غداری کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف کے خلاف ماڈل ٹائون تھانہ میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی تاہم اس کی شنوائی نہیں ہوئی۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد احکامات جاری کیے.