حلیم عادل اور ارباب غلام رحیم میں تلخ کلامی پر وزیراعظم کو مداخلت کرنا پڑ گئی

حلیم عادل اور ارباب غلام رحیم میں تلخ کلامی پر وزیراعظم کو مداخلت کرنا پڑ گئی
کیپشن: حلیم عادل اور ارباب غلام رحیم میں تلخ کلامی پر وزیراعظم کو مداخلت کرنا پڑ گئی
سورس: فائل فوٹو

کراچی: گورنر ہاؤس میں ارباب غلام رحیم نے گورنر سندھ کے خلاف شکایتوں کے انبار لگا دیے اور کہا کہ ہمارے لوگوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں ہورہی ہیں

وزیر اعظم عمران خان نے اپنے مختصر دورہ کراچی میں گورنر ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب غلام رحیم شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ارباب غلام رحیم نے گورنر سندھ کے خلاف شکایتوں کے انبار لگا دیے اور کہا کہ ہمارے لوگوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں ہورہی ہیں، گورنر سندھ اپنا کردار ادا نہیں کرتے۔

 ارباب رحیم کی شکایات پر  وزیر اعظم عمران خان نے گورنر سندھ سے سوال کیا تو گورنر سندھ نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو آگےکردیا۔

حلیم عادل شیخ نے ارباب غلام رحیم کے الزامات کو  رد کردیا اور کہا کہ ارباب غلام رحیم معاون خصوصی ہونے اور  مراعات کے مزے لے رہے ہیں، یہ اسلام آباد میں ہوتے ہیں انہیں سندھ کے معاملات کا علم نہیں۔ اس کے بعد حلیم عادل شیخ اور ارباب غلام رحیم کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور  وزیر اعظم عمران خان کو ماحول بہتر کرنے کیلئے مداخلت کرنا پڑی۔

اجلاس کے بعد گورنرسندھ سمیت سب کو  باہربھیج دیا گیا اور اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ سے وزیراعظم نے اکیلے میں گفتگو کی۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان آج کراچی میں گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کا افتتاح کرنے آئے تھے۔