میری فیملی کےساتھ اگر کچھ بھی ہوا تو معاف نہیں کروں گا: بلاول بھٹو

میری فیملی کےساتھ اگر کچھ بھی ہوا تو معاف نہیں کروں گا: بلاول بھٹو

اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری کو عمران خان  کی جانب سے بندوق کی  دھمکی برداشت سے باہر ہے، ہم بندوق کا استعمال نہیں کرتے لیکن استعمال ہمیں بھی آتا ہے۔میری فیملی کے کسی فرد کےساتھ اگر کچھ بھی ہوا تو معاف نہیں کروں گا، آپ کے ساتھ میں جو کروں گا اسے آپ بھولیں گے نہیں۔

 چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دو ایسے واقعے ہوئے ہیں جو میرے لیے برداشت سے باہر ہیں۔ آصفہ بی بی پر حملے کا واقعہ ہمارے لیے قابل برداشت نہیں، وزیراعظم قوم کے سامنے کھڑا ہوکے صدر زرداری کو بندوق کی دھمکی دیتا ہے، آصف زرداری کو دھمکی بھی برداشت سے باہر ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ جو سمجھتے ہیں ہم ڈر جائیں گے وہ جان لیں ہمارے اندر شہیدوں کا خون ہے، پیپلزپارٹی ہر دور میں ہر ظالم سے ٹکرائی ہے، ہم نے کبھی بندوق استعمال نہیں کی مگر ہم بندوق استعمال کرنا جانتے ہیں، میں پرامن آدمی ہوں، پرامن رہوں گا۔

بلاول نے کہا کہ جتنا دباؤ آئے گا وزیراعظم زیادہ گالیاں دیں گے، گالیاں دینے سے ان کی کرسی نہیں بچے گی، کرسی خطرے میں دیکھ کر وزیراعظم مزید گالیاں دیں گے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا، اب جھوٹ نہیں چلے گا، سلیکٹڈ کے خلاف پیپلزپارٹی نے پہلے دن سے مقابلہ کیا،آپ ہمیں زندگی اور موت کی دھمکی دیں گے، یہ مذاق نہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے جیالوں نے حکومت کو ہلا کر دکھ دیا ہے، اس سے پہلے بہت سے لوگ آئے یہ اسکرپٹ سن سن کر عوام تھک چکے، صدرزرداری کے خلاف 30 سالوں سے کرپشن، کرپشن سن رہے ہیں، مگر ثابت نہیں ہوسکی۔پی پی چیئرمین نے کہاکہ ان کا ارادہ تو یہ ہی تھا کہ صدر زرداری اور فریال تالپور کو جیل میں رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے جیالوں کا لانگ مارچ میں شرکت پر شکریہ ادا کرتا ہوں، عوام نے عدم اعتماد کا فیصلہ سنا دیا ہے، عوام نے سلیکٹڈ کو مسترد کر دیا ہے، جیالوں نے مارچ میں شرکت کرکے لانگ مارچ تاریخی بنا دیا ہے۔جس جس شہر سے گزرے عوام نے عدم اعتماد کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

مصنف کے بارے میں