یقین ہے کہ اغوا کاروں نے مجھے بے ہوشی کی دوا دی، افغان سفیر کی بیٹی کا نیا دعویٰ

یقین ہے کہ اغوا کاروں نے مجھے بے ہوشی کی دوا دی، افغان سفیر کی بیٹی کا نیا دعویٰ
کیپشن: یقین ہے کہ اغوا کاروں نے مجھے بے ہوشی کی دوا دی، افغان سفیر کی بیٹی کا نیا دعویٰ
سورس: فائل فوٹو

لاہور: پاکستان میں مبینہ طور پر اغوا کا الزام لگانے والی افغان سفیر کی بیٹی نے ایک بار پھر سے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے اغواکاروں نے بے ہوشی کی دوا دی۔

غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں سلسلہ علی خیل نے دعویٰ کیا ہے کہ یقین ہے کہ اغوا کاروں نے مجھے بے ہوشی کی دوا دی کیونکہ میرا سر گھوم رہا تھا اور مجھے ایک کے بجائے دو یا تین انسان نظر آرہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز بھی پولیس کی طرح سوال کر رہے تھے اور آرتھو پیڈک سرجن بجائے اس کے کہ میری ہڈیوں کامعائنہ کرتا، وہ پوچھ رہے تھے کہ بتاؤ کیا ہوا، ڈاکٹر مجھ سے گھرسے نکلنے کے بارے میں کیوں پوچھ رہا تھا۔ 

سلسلہ علی خیل کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام سے توقع ہے کہ اس معاملے کی صداقت کے ساتھ تحقیقات کریں اور ملوث افراد کو سزا دلوائیں۔

یاد رہے کہ آج افغان سفیر کی بیٹی کے معاملہ پر دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان وزارت خارجہ کا بیان اورافغانستان کے سفیر کی صاحبزادی کی ویڈیو دیکھی۔ افغان وفد کو بتایا گیا تھا کہ تحقیقاتی حقائق افغان سفیر کی صاحبزادی کے بیان کی تصدیق نہیں کرتے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ امید ہے کہ افغانستان کی حکومت جلد ازجلد مطلوبہ معلومات اور رسائی فراہم کرے گی۔ افغان وفد کو سفیر کی صاحبزادی سے متعلق تمام حقائق سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان وفد کو ان تمام مقامات کا دورہ کرایا گیا جہاں افغان سفیر کی صاحبزادی 16 جولائی کو گئی تھیں۔ وفد کو ایف 7، جی 7، راولپنڈی، دامن کوہ، ایف 6 اور ایف 9 پارک کا دورہ کرایا گیا تھا۔ افغان وفد کو جیو فنسنگ سمیت تمام ٹیکنیکل ڈیٹا دکھایا گیا جبکہ ٹیکسی ڈرائیورز کے بیانات سے اس ڈیٹا کی تصدیق ہوئی۔

خیال رہے کہ 16  جولائی کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا اور تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے سے قبل ہی افغان سفیر اور دیگر سفارتی عملے کو واپس افغانستان بلالیا گیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مؤقف اور تحقیقات میں سامنے آنے والی باتوں میں ہم آہنگی نہیں۔