پاکستان کی پراسرار شخصیت سیٹھ عابد کون تھے؟

Who was the mysterious figure of Pakistan Seth Abid?
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: پاکستان کا بچہ بچہ معروف بزنس مین سیٹھ عابد کے نام سے واقف ہے۔ میڈیا سے ہمیشہ دور رہنے والے سیٹھ عابد کو شاید ہی کسی نے دیکھا ہو لیکن ان کا نام ضرب المثل بن چکا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مرحوم سیٹھ عابد ساری زندگی میڈیا سے دور رہے لیکن اپنی پراسرار شخصیت کی وجہ سے مشہور ہو گئے۔ سیٹھ عابد کا گزشتہ دنوں کراچی میں انتقال ہو گیا تھا۔ مرحوم کی عمر 85 سال تھی۔

کہتے ہیں کہ سیٹھ عابد کی پیدائش قصور میں ہوئی تھی لیکن ان کے والد کاروبار کے سلسلے میں کراچی منتقل ہو گئے تھے۔ سیٹھ عابد کے والد بھی سونے اور چاندی کے کاروبار سے وابستہ تھے۔ اس لئے یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ یہ ان کا خاندانی کاروبار تھا، اسی میں انہوں نے اتنی ترقی کی کہ بھارت کی سونے کے کاروبار میں اجارہ داری ختم کردی۔

1950ء کی دہائی سے منظر عام پر آنے والے اس پراسرار کردار کا نام ذوالفقار بھٹو اور ضیا الحق کے ادوار میں بھی لیا جاتا تھا۔ ان کے بارے میں مشہور ہے کہ سیٹھ عابد نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی تکمیل میں ریاست پاکستان کی خوب مدد کی۔

کہا جاتا ہے کہ سیٹھ عابد نے ہی فرانس سے ری پروسیسنگ کیلئے ایٹمی پلانٹ بحری راستے سے پاکستان پہنچایا جس سے ایٹم بم بنانے میں مدد ملی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکا نے اس پلانٹ کی درآمد پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔

سیٹھ عابد کی دولت کے بارے میں بھی دلچسپ کہانیاں زبان زد عام ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کے سب سے امیر شخص تھے۔ سونے کے کاروبار کے علاوہ انہوں نے پراپرٹی کے بزنس میں بھی بہت نام کمایا۔ ان کی پورے ملک خصوصاً لاہور اور کراچی میں اربوں روپے کی بے شمار زمینیں تھیں۔

سیٹھ عابد مرحوم نے سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ وزیراعظم عمران خان نے خود اپنے بیان میں ان کا ذکر کیا اور شوکت خانم کینسر ہسپتال کی تعمیر میں ان کی خدمات کو سراہا۔

سیٹھ عابد کے بارے میں مشہور کہانیاں کہاں تک درست ہیں، اس کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے، بہرحال ان کی شخصیت ساری زندگی ایک پراسرار راز رہی۔