سمندری طوفان نے خطرے کا"بپر" دے دیا،ماہی گیر پریشان، پاک فوج کے اہلکار بھی پہنچ گئے

سمندری طوفان نے خطرے کا

کراچی:سمندری طوفان بپر جوائے کے خطرے کے پیش نظر  ٹھٹھہ اور بدین کے ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کے علاوہ سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے پاک فوج کے اہلکار بھی پہنچ گئے ہیں ۔ جزائر سے مکینوں کو ریسکیو کرنے اور ریلیف کیمپ قائم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ماہی گیر راشن اور پینے کے پانی کیلئے پریشان ہو گئے ہیں۔ سمندری طوفان کے پیش نظر کمشنر کراچی نے بھی شہر بھر سے بل بورڈز اور سائن بورڈز سمیت اشتہاری مواد ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔

سمندری طوفان کے باعث پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) نے بھی الرٹ جاری کر دیا، کراچی میں طوفانی بارشوں کے دوران پروازوں کو ملتان اور لاہور ایئرپورٹس پر اتارا جائے گا۔


محکمہ موسمیات نے 12 واں الرٹ جاری کیا ہے جس کے مطابق طوفان کراچی سے محض 690 کلومیٹر رہ گیا ہے۔  محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کا فاصلہ ٹھٹھ سے 670 اور اورماڑہ(بلوچستان)سے 720 کلومیٹر رہ گیا، طوفان کے اردگرد ہواوں کی رفتار 220 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھ رہی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان سمندر میں 40 فٹ بلند لہریں پیدا کررہا ہے، طوفان کا رخ 14 جون کی صبح تک بدستور شمال کی جانب رہےگا، بعدازاں رخ جنوب مغرب کی جانب تبدیل کرکے 15 جون کی صبح کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کو کراس کرےگا۔


محکمہ کے مطابق طوفان کے اثرات کے نتیجے میں کراچی میں 13جون سے 16 جون کے درمیان گرج چمک کے ساتھ تیزبارش اور آندھی کا امکان ہے،حیدرآباد، ٹنڈومحمد خان، ٹنڈوالہیار، میرپور خاص میں بھی 13 سے 16 جون کے درمیان تیز ہوائیں، گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے،13 سے 17 جون کو ٹھٹھ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمرکوٹ میں گرج چمک کے ساتھ آندھی کا امکان ہے۔

مصنف کے بارے میں