پولیس نے پی ڈی ایم لیڈران کو ممکنہ سیکیورٹی خطرات سے آگاہ کر دیا

پولیس نے پی ڈی ایم لیڈران کو ممکنہ سیکیورٹی خطرات سے آگاہ کر دیا
کیپشن: پولیس نے پی ڈی ایم لیڈران کو ممکنہ دہشتگردی کی کارروائیوں سے آگاہ کر دیا
سورس: فائل فوٹو

لاہور: پنجاب پولیس کی جانب سے پی ڈی ایم کی قیادت کو آگاہ کر دیا ہے کہ ٹی ٹی پی جلسے اور اس کی قیادت کو نشانہ بنا سکتی ہے۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ اور نیکٹا تھریٹ الرٹ جاری کر چکی ہے۔ پی ڈی ایم ریلیوں میں ممکنہ دہشتگردی کے پیش نظر حفاظتی اقدامات پر عمل نہیں ہو رہا۔

پولیس نے مراسلے میں کہا کہ پی ڈی ایم جلسوں، ریلیوں میں شرکا بغیر جسمانی تلاشی کے شامل ہو رہے ہیں کیونکہ حکومت نے کورونا اور ممکنہ سیکیورٹی خطرات  کی وجہ سے جلسے کی اجاز ت نہیں دی۔ اگر جلسہ کیا گیا اور ناخوشگوار واقعہ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری آپ اور آپ کی جماعت پر ہو گی۔ 

اس سے قبل صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ سیاسی کارکنان کی گرفتاریوں کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے جبکہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی ہدایات کی روشنی میں پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہیں دی ۔ اس کے علاوہ سیکیورٹی سے متعلق نیکٹا اور دیگر اداروں کی طرف سے الرٹ ہے جس سے پی ڈی ایم کی قیادت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ 

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی جانب سے کل لاہور میں مینار پاکستان پر عوامی قوت کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ 

خیال رہے کہ پی ڈی ایم کے پاور شو کا ہنگامہ اور میدان لگے گا کل کیونکہ ملک بھر سے کارکن بڑی تعداد میں شرکت کیلئے پرعزم نظر آ رہی ہے۔ جلسے میں شرکت کیلئے فیصل آباد اور گوجر خان کے کارکن پرجوش ہیں۔ کہتے ہیں کوئی رکاوٹ انہیں جلسے میں شرکت سے نہیں روک سکتی۔ ملتان، ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ اور صادق آباد میں بھی جیالے اور متوالے بھی تیاریوں میں مصروف ہیں اور خواتین کی تیاریاں بھی مکمل ہو چکی ہیں اور کہتی ہیں کہ ٹھاٹھیں مارتا عوام کا سمندر تبدیلی حکومت کو بہا لے جائیگا۔

گوجرانوالہ میں بھی مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے عوامی رابطہ مہم شروع کر دی۔ مارکیٹوں میں جا کر تاجر برادری کو جلسے کیلئے متحرک کرنے لگے۔ پشاور سے بھی قافلہ لاہور پہنچے گا اور کارکن کہتے ہیں پارٹی قائدین کی ہدایات کے مطابق رکاوٹوں کو روندتے ہوئے پہنچیں گے۔ حیدر آباد اور سکھر سے بھی مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے کارکن لاہور پہنچیں گے جو کہتے ہیں حکومت کے دن گنے جا چکے اور حکمرانوں سے نجات حاصل کر کے ہی دم لیں گے۔