ہم تم ہونگے،ساون ہوگا رقص میں سارا جنگل ہوگا

ہم تم ہونگے،ساون ہوگا رقص میں سارا جنگل ہوگا

ہمارے خاندان کے سب سے چھوٹے فردمحمدعلی خان کی عمر اس وقت تقریباً سات، آٹھ سال کی ہے ، الحمدللہ وہ گریژن اکیڈمی کینٹ میں پڑھتا ہے، میں کوشش کرتا ہوں کہ خصوصاً ’’عید المومنین‘‘ یعنی جمعے کے دن وہ حضورخاتم النبیین ؐ پہ درود شریف پڑھے، اور وہ اکثر اس پر عمل کرتا ہے، اور میں اس کی حوصلہ افزائی کی خاطر اس کو کچھ نہ کچھ دیتا ہوں۔ 
آج سکول سے آتے ہی وہ بچوں والا گٹار بجانا شروع ہوگیا، تو اُس کی امی نے اسے سمجھاتے ہوئے ، اور تلقین کرتے ہوئے بتایا کہ بیٹا آپ کو پتہ ہے، ہم سب روزے سے ہیں، اور ہمارے ہمسایوں اور تمام مسلمانوں نے روزے رکھے ہوئے ہیں، آپ یہ ’’شیطانی‘‘ کام نہ کریں، اللہ میاں ناراض ہوتے ہیں، یہ سن کر وہ بڑا حیرت زدہ ہوکر بولا، اماں، آپ تو کہہ رہی تھیں کہ رمضان المبارک میں شیطان کو باندھ کر بند کردیا جاتا ہے، بیٹے محمدعلی کی بات سن کر میں بھی سوچوں میں گم، اور ذہنی طورپر تشویش میں مبتلا ہوگیا، کہ ڈھائی لاکھ مسجدوں کے ملک، اسلامی جمہوریہ پاکستان میں، اور پھر امت مسلمہ کے ممالک میں بھی شیطان لعین پابند سلاسل ہوگیاہوگا مگرلگتا تو یوں ہے کہ شاید عثمان بزدار صاحب نے اسے کچھ دنوں کے لیے پے رول پہ چھٹی دینی شروع کردی ہے، حضرت علامہ اقبالؒمفکر اسلام فرماتے ہیں کہ ابلیس کی مجلس شوریٰ، میں  بھی ہماری طرز حکومت ، میں بھی اس کے مشیران شیطان موجود ہوتے ہیں، اور بقول ان کے ایک مشیر کہتا ہے ، کہ 
خیر ہے سلطانی جمہور کا غوغا کہ شر؟
تو جہاں کے تازہ فتنوں سے نہیں ہے باخبر!
جہاں تک عمران خان نیازی، فرح گجر احسن جمیل گجر،اور ان کے والد محترم جناب ظفراقبال گجر، جوکہ مسلسل بیس سال تک وزیر رہے وہ نہایت سلجھے ہوئے، بے باک، اور وفادار شخص ہیں، جنہوں نے اپنی وفاداریوں سے ہمیشہ وفا کی ہے اور مسلسل ایک ہی پارٹی مسلم لیگ نواز شریف کے ممبر رہے ہیں، چونکہ وہ ہمیشہ میرے محلے دار، اور ان کے بیٹے احسن جمیل گجر میرے ہمسائے ہیں، مگر ان تمام تر تعلقات کے باوجود، میں ان کی بیوی ، اور بچوںکو تو بارہا مل چکا ہوں، مگر میری ملاقات فرح خان سے کبھی نہیں ہوئی، احسن جمیل گجر، امریکہ کی یونیورسٹیوں کے پڑھے ہوئے، اور ان میں پڑھاتے بھی رہے ہیں، ان کی پہلی اور اصلی بیوی ، ان کی خالہ زاد بہن ہیں اور انتہائی سلیقہ شعار اور سلجھی ہوئی شخصیت ہیں، جوکہ کسی بھی سیاسی، یا معاشرتی ہماہمی اور گہما گہمی میں کبھی بھی ملوث نہیں رہیں، اور نہ ہی اس کی فرح خان سے کسی قسم کی ہم آہنگی اور اس کے بارے میں حسن ظن پایا جاتا ہے۔ قارئین کرام ایک دفعہ احسن جمیل گجر، شدید بیمار ہوئے ان کا دل جواب دے گیا، گردے فیل ہوگئے، آنکھوں کا شدید مسئلہ درپیش تھا، ان کے بے شمار، بلکہ ان گنت آپریشن ہوئے، اس وقت فرح خان ان کے کسی کام نہیں آئی، ان کی اصلی اور نسلی بیوی، جوکہ سابقہ وزیر اور کالم نویس جناب احمد اویس کی بہن ہے نے قدم قدم پہ ان کا ساتھ دیا جب بیماری کی  بنا پر ان کا اٹھ کر کھڑا ہونا محال تھا، وہ انہیں اپنے کندھوں کا سہارا دے کر ہلکا ہلکا ان کو قدم اٹھانے کا کہتی، اور میں ان کی بے لوث خدمت اور ایثار کو دیکھ کر ان کے لیے ہمیشہ دعا گو رہتا۔
احسن جمیل گجر کے بارے میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ بہتر جانتا ہے، ابھی خبریں آرہی ہیں، جس میں احسن جمیل کا انٹرویو چل رہاتھا اور وہ کہہ رہے تھے کہ میں مفرور نہیں ہوا مجھے ایف آئی اے، فوج ، پولیس یا کوئی بھی ادارہ بلائے گا، تو میں فوری طورپر واپس آجائوں گا، ان کی موجودہ بحال شدہ کابینہ میں بھی ان کے رشتہ دار موجود ہیں، یہ الگ بات ہے کہ آج تک میں نے تمام تر دوستی، اور تعلقات ہم سائیگی کے باوجود ان سے کوئی کام نہیں لیا اور اس بات پر میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا شکرگزار ہوں کہ کارکن ختم نبوت کا ادنیٰ کارکن، اور غلام ہونے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے مجھے کسی کا دست نگر نہیں بنایا، ایک بات جو مجھے ہمیشہ حوصلہ دیتی ہے اور وہ یہ ہے کہ الحمد للہ ان بظاہر بڑی بڑی شخصیت کے حوالے سے، اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے کام تو اپنی رہنمائی سے میرے ہاتھوں کرائے ہیں، مگر شکر ہے ، اس نے مجھے کبھی اپنے علاوہ انہیں ان کی فنی خرابیوں کی باعث ان جیسوں کا دست نگر نہیں بنایا، جہاں تک عثمان بزدار کا معاملہ ہے ان کے بھائی اور ان کے والد فتح محمد بزدار میرے بڑے بھائی کے انتہائی قریبی دوست ہیں مگر قسم ہے خدا کی میں ان سے ایک دفعہ بھی نہیں ملا، مگر لگتا ہے، تونسہ شریف میں کام ہونے کے باوجود شاید تونسے والوں اور خصوصاً غلام مصطفیٰ میرانی کی بددعالگ گئی ہے، جہاں تک حکومت ہٹانے کے خلاف احتجاج کا تعلق ہے، مگر آپ نے نیازی صاحب، کشمیر کی آزادی کیلئے ہر جمعے کو احتجاج کا کہا تھا، اس کا کیا بنا ؟ مگر اس میں کیا شک ہے، کہ ایک نیازی نے پاکستان کو مشرقی اور مغربی پاکستان میں ہندوستانی کمانڈر انچیف مانک شاکے آگے، لاکھوں پاکستانی فوجیوں سمیت ہتھیار ڈال دیئے، ایسے اب دوسرا نیازی بھی ملک میں انارکی پھیلا رہا ہے کرکٹ کی دنیا میں تیسرا ایمپائر متعارف کرانے والا، اپنی نااہلی ، نادانی، کم عقلی ، تکبر اور خودپرست آخر کار اس ایمپائر کی ہمدردی سے بھی محروم ہوگیا، جو اس کے پیچھے پچیس سال پہ آشیر باد دیتانظر آتا تھا، عمران خان یقین کریں، اب اگر آپ احتجاج کیلئے نکلے تو صرف، ہم تم ہوں گے، ساون ہوگا، رقص میں سارا جنگل ہوگا، 
لہٰذا ہوسکے تو آپ اپنا پرانا شوق پورا کریں، گیڈر ، بھیڑیئے، سور کا شکار کرتے کرتے، ایک مچان بنائیں، اور شیر کا شکار کریں، بیشک بندوق امریکی نہ ہوروسی ہو،…

مصنف کے بارے میں