توشہ خانہ پہ کس کس نے ہا تھ صاف کیے، سیاستدان، بیوروکریٹس، ریٹائرڈ جرنیل، جج اور صحافی شامل

 توشہ خانہ پہ کس کس نے ہا تھ صاف کیے، سیاستدان، بیوروکریٹس، ریٹائرڈ جرنیل، جج اور صحافی شامل

اسلام آباد: حکومت نے سال 2002 سے 2022 کے دوران توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والے سرکاری عہدوں کے حامل افراد کا ریکارڈ پبلک کردیا ہے۔

 وفاقی حکومت کی جانب سے کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی  گئی توشہ خانہ کی تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والی اہم شخصیات میں سابق صدور، وزرائے اعظم، وفاقی کابینہ کے ارکان، سیاستدان، بیوروکریٹس، ریٹائرڈ جرنیل، جج اور صحافی بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم شہباز شریف، سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری، مرحوم فوجی آمر پرویز مشرف، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، سابق وزیراعظم ظفر اللہ خان جمالی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، شیخ رشید احمد، خورشید احمد قصوری، عبدالحفیظ شیخ، جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی اور ڈاکٹر عطا الرحمٰن سمیت دیگر شامل ہیں۔

 آصف زرداری نے 26 جنوری 2009 کو ایک بی ایم ڈبلیو 760 لی وائٹ (سیکیورٹی ورژن) توشہ خانہ سے حاصل کی، کار کی قیمت 2 کروڑ 73 لاکھ روپے طےکی گئی تھی جبکہ آصف زرداری نے اسے 40 لاکھ روپے سے کچھ زائد رقم ادا کرکے اپنے پاس رکھ لیا۔ مارچ 2011 میں آصف زرداری نے 10 لاکھ روپے کی ایک گھڑی اور کچھ دیگر اشیا ایک لاکھ 58 ہزار 250 روپے ادا کرکے اپنے پاس رکھ لیں۔

جون 2011 میں آصف زرداری نے گھڑی اور چند دیگر اشیا کے لیے ایک لاکھ 89 ہزار 219 روپے کی رقم ادا کرنے کے بعد ساڑھے 12 لاکھ روپے کی گھڑی اپنے پاس رکھ لی، اکتوبر 2011 میں انہوں نے گھڑی اور بندوق کے لیے 3 لاکھ 21 ہزار روپے کی ادائیگی کے بعد 10 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی اپنے پاس رکھ لی۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 20 اپریل 2008 کو مرسڈیز بینز کار تحفے میں دی گئی تھی جس کی قیمت 42 لاکھ روپے تھی، توشہ خانہ دستاویزات کے مطابق سابق وزیر اعظم نے 6 لاکھ 36 ہزار روپے ادا کرنے کے بعد اسے حاصل کرلیا، دستاویز میں یہ نہیں بتایا گیا کہ نواز شریف کو یہ گاڑی کس حیثیت سے ملی۔

عمران خان کو 5 قیمتی گھڑیاں ملیں جن میں ایک گراف گھڑی بھی شامل ہے جس کی مالیت 38 لاکھ روپے تھی، انہوں نے یہ تحائف اکتوبر 2018 میں 7 لاکھ 45 ہزار روپے ادا کرنے کے بعد اپنے پاس رکھ لیے۔ستمبر 2018 میں انہوں نے 2 کروڑ روپے ادا کرکے ساڑھے 8 کروڑ روپے کی گھڑی، 56 لاکھ روپے کی کفلنکس، 15 لاکھ روپے کا قلم اور ساڑھے 87 لاکھ روپے کی انگوٹھی اپنے پاس رکھ لی۔ 15 لاکھ روپے کی ایک اور رولیکس گھڑی عمران خان نے 2 لاکھ 94 ہزار روپے ادا کرنے کے بعد اپنے پاس رکھ لی۔