مستونگ دھماکے میں شہدا کی تعداد 129 ہو گئی

مستونگ دھماکے میں شہدا کی تعداد 129 ہو گئی
کیپشن: دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ آن لائن

مستونگ: انتخابی مہم کے دوران خودکش دھماکے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 129  افراد شہید اور 150 سے زائد زخمی ہوئے۔

لیویز ذرائع کے مطابق مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 128  افراد شہید اور  150 سے زائد زخمی ہوئے۔اسپتال میں زیر علاج ایک زخمی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا جس سے شہدا کی تعداد 129 ہو گئی ہے۔ 

نگران صوبائی وزیر داخلہ نےگزشتہ روز  واقعے میں 128 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی جب کہ نوابزادہ لشکری رئیسانی نے بھائی سراج رئیسانی کی شہادت کی تصدیق کی۔

 مزید پڑھیں: نواز شریف اور اُن کی صاحبزادی کے جیل ٹرائل کا حکم

ڈپٹی کمشنر مستونگ کے مطابق سراج رئیسانی کو زخمی حالت میں علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکیہ چھٹی پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے کو طلب کیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر مستونگ کے مطابق دھماکے کے بیشتر زخمیوں کو کوئٹہ کے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ ترجمان سول اسپتال کوئٹہ کا کہنا ہے کہ مستونگ دھماکے کے 53 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق مستونگ واقعے میں شہادتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث سول اسپتال کوئٹہ کے مردہ خانے میں میتیں رکھنے کی جگہ کم پڑ گئی تھی اور مردہ خانے کے علاوہ شعبہ حادثات میں بھی میتیں رکھی ہوئی ہیں۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی مستونگ دھماکا خود کش قرار دیا ہے جب کہ بی ڈی ایس کے مطابق دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

یاد رہے کہ نواب زادہ سراج رئیسانی بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار تھے اور حلقہ پی بی 35 مستونگ سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے جب کہ وہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمایوں اختر خان کا پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان

حکومت بلوچستان نے سانحہ مستونگ پر 2 روزہ سوگ کا اعلان کیا جس کے باعث سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

بلوچستان عوامی پارٹی نے سانحہ مستونگ پر 3 دن کے سوگ کا اعلان کرتے ہوئے انتخابی سرگرمیاں معطل کر دیں۔ پارٹی کے سربراہ جام کمال کا کہنا تھا کہ کل کوئٹہ میں بلوچستان عوامی پارٹی کا جلسہ منسوخ کر دیا گیا ہے جب کہ سراج رئیسانی محب وطن رہنما تھے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں