ایٹمی فضلے کی مدد سے ہزاروں سال تک چارج رہنے والی بیٹری تیار  

Are Radioactive Diamond Batteries the Solution to Nuclear Waste?
کیپشن: فائل فوٹو

سان فرانسسکو: امریکی ماہرین نے سائنس کے میدان میں تہلکہ خیز کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے ایٹمی فضلے کی مدد سے ایسی بیٹری تیار کی ہے جس کی چارجنگ ہزاروں سال تک باقی رہ سکتی ہے۔

غیر ملکی سائنس جریدے میں چھپنے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جوہری مواد ایسا صاف وشفاف توانائی کا ذریعہ ہے جس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج صفر ہوتا ہے، تاہم اس کیساتھ ساتھ یہ ہمارے کرہ ارض کیلئے انتہائی خطرناک بھی ہے کیونکہ اس کے فضلے کو ختم کرنا تقریباً ناممکن تصور کیا جاتا ہے۔

دنیا بھر کے ماہرین اس اہم مسئلے کے حل کیلئے سر جوڑ کر بیٹھے ہیں اور گاہے بگاہے ان کی جانب سے اس کے تدارک کیلئے مختلف تجاویز بھی سامنے آتی رہتی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بظاہر لگتا ہے کہ سائنسدان سالوں سے کی جانے والی اپنی ان کوششوں میں کامیاب ہو گئے ہیں کیونکہ امریکی ماہرین نے ایٹمی فضلے کی مدد سے ایک ایسی طاقتور ترین بیٹری ایجاد کی ہے جس کی چارجنگ ختم ہونا ناممکن ہے۔

ان کو ''ریڈیو ایکٹو بیٹریز'' کا نام دیا گیا ہے۔ اس تحقیق میں سائنسدانوں کو سب سے پہلی کامیابی 2016ء میں ملی تھی جب یونیورسٹی آف برسٹل کے شعبہ ماحولیات کے ماہرین نے ایسی پہلی بیٹری تیار کرکے اسے ایک نمائش میں پیش کیا تھا۔

سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ ''ریڈیو ایکٹو بیٹریز'' میں انسانی جسم سے بھی کم تابکاری خارج ہوتی ہے جبکہ اس کی تیاری میں دنیا کی سب سے سخت دھات ہیرے کا بھی استعمال ہوا ہے۔

اس طاقتور ترین بیٹری پر ابھی لیبارٹری میں ٹیسٹ کئے جا رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ بیٹری شمسی توانائی سے چارج ہو کر ہزاروں سال تک اپی انرجی برقرار رکھ سکتی ہے۔