ایودھیا میں بھگوان رام کے بت کو سردی سے بچانے کیلئے کمبل اور ہیٹر کا انتظام

Arrangement of blankets and heaters to protect the Lord Rama from cold in Ayodhya
کیپشن: فائل فوٹو

ایودھیا: بھگوان رام کے آرام اور سہولت کا خیال رکھتے ہوئے ایودھیا کے بچاریوں اور حکام نے عارضی رام مندر میں ان کے بت اور دیگر بتوں کو سردی سے بچانے کیلئے کمبل سے ڈھانپ دیا ہے۔

اس کے علاوہ گرمی پیدا کرنے کیلئے ہیٹر کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔ 1992ء میں ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب وہاں عارضی مندر میں رکھے گئے بھگوان رام کے بت کو سردی سے بچانے کیلئے کمبل اور ہیٹر کا انتظام کیا گیا ہے۔

گزشتہ برس بھی اس کے انتظامات کئے گئے تھے تاہم اس کیلئے ہندو پجاریوں کو ایودھیا کے کمشنر سے خصوصی اجازت لینا پڑی تھی۔ اس سال بھگوان رام کیلئے کمبل اور ہیٹر کے انتظام کیلئے کسی دفتری خانہ پری کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

کیونکہ گزشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے کا فیصلہ سنا دیا تھا۔ خیال رہے کہ 6 دسمبر 1992ء کو تقریباً چار سو سال قبل تعمیر کی گئی تاریخی بابری مسجد کو انتہا پسند اور جنونی ہندوؤں نے شہید کر دیا تھا۔

چند ماہ قبل بھارت کی عدالت عظمیٰ نے مسجد کے انہدام میں ملوث تمام ملزموں کو بھی باعزت بری کر دیا تھا۔ ان ملزمان میں سابق نائب وزیراعظم ایل کے ایڈوانی بھی شامل تھے۔

رام مندر کے سب سے بڑے پجاری کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہم نے اس رام مندر میں ایک ہیٹر کا خاص انتظام کر رکھا ہے تاکہ سردی کو کنٹرول رکھا جا سکے اور ہمارے بھگوان اور دیوتاؤں کو اس شدید ٹھنڈ میں کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہیٹر نصب کرنے کیساتھ دیوتاؤں کو گرم کپڑے بھی پہنائے گئے ہیں اور انہیں کمبل سے بھی مکمل ڈھانپ دیا گیا ہے۔ پہلے ہم وہاں گرمی پیدا کرنے کیلئے لکڑیاں بھی جلاتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ چونکہ عارضی رام مندر لکڑی کے شیشے سے بنایا گیا ہے، اس لئے وہاں آگ جلانا مناسب نہیں ہے۔ یہ انتظام سردی ختم ہونے تک برقرار رہے گا لیکن اس دوران ہم اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ان دیوتاؤں کو مزید آرام پہنچانے کیلئے بھی انتظام کئے جا سکتے ہیں۔

مہنت ستیندر داس کا کہنا تھا کہچونکہ مندر میں رام کا بت بھی ہے اس لئے موسم کی تکلیف سے بچانے کیلئے ان کی خصوی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ گرمیوں میں دیوتاؤں کو گرمی سے بچانے کیلئے پہلے ہی ایئرکنڈیشنر کا انتظام کیا جا چکا ہے لیکن ہم کوئی ایسا انتظام کرنے پر غور کر رہے ہیں جس سے ہر موسم میں دیوتاؤں کو آرام ملے۔

یہ عارضی مندر اس جگہ سے چند سو میٹر کے فاصلے پر ہے جہاں رام مندر تعمیر کیا جائے گا۔ اس عارضی مندر میں فی الحال بھگوان رام کے ساتھ ان کے بھائی لکشمن سمیت دیگر کے بت رکھے گئے ہیں۔