پاکستان کا وہ قدیم جانور جو شہریوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا

پاکستان کا وہ قدیم جانور جو شہریوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا
کیپشن: پاکستان کا وہ قدیم جانور جو شہریوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا
سورس: فائل فوتو

اٹک: دنیا بھر میں قدیم جانوروں کے بارے میں کچھ نہ کچھ معلومات سامنے آتی رہتی ہیں اور آج سے تقریبا پانچ کروڑ 60 لاکھ سے پہلے جہاں اٹک و فتح جنگ شہر کے درمیان کالا چٹا پہاڑ نامی سلسلہ کوہ واقعہ ہے اور یہاں ایک گوشت خور شکاری جانور پاکی سیٹس تھا جو کہ لمبوترے جسم ، مضبوط جبڑوں، لمبی تھوتھنی اور تیز دانتوں کے ساتھ لمبی دُم بھی رکھتا تھا۔

اس کے بارے میں منظر عام پر آنی والی معلومات سے معلوم ہوا کہ بنیادی طور پر یہ خشکی کا جانور تھا لیکن شکار کیلئے اپنے وقت کا بڑا حصہ پانی میں بھی گزارا کرتا تھا۔ آج سے کروڑوں سال پہلے اور خشکی پر رہنے والے جبکہ وہیل کے یہ آباواجداد اپنی جسامت اور جسمانی ساخت کے اعتبار سے کتوں اور بھیڑیوں کی طرح دکھائی دیتے تھے۔ 

آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق پاکی سیٹس کی جسمانی لمبائی سات فٹ تک ہوا کرتی تھی اور اس کے وزن کا اندازہ 50 پاونڈ تک لگایا گیا ہے۔ اس کی خوراک بنیادی طور پر مچھلی اور آبی جانوروں پر مشتمل ہوتی تھی۔ اس جانور کا پہلا ڈھانچہ 1981 میں اٹک میں کالا چٹا پہاڑ سے برآمد ہوا تھا۔