دنیا کا آٹھواں براعظم "زیلینڈیا" منظرِ عام پر آ گیا

دنیا کا آٹھواں براعظم

سائنسدانوں نے نیو زی لینڈ اور نیو کیلیڈونیا جیسے چھوٹے جزائر کو ملا کر نیا براعظم دریافت کر لیا ۔اس سے پہلے زمین کا یہ ٹکڑا نظروں سے اوجھل تھا11 سائنسدانوں کی ٹیم کے مطابق نیو زی لینڈ اور نیو کیلیڈونیا کے آس پاس موجود تمام جزیرے سمندر کی گہرائی میں ایک ہی زمینی پٹی کا حصہ ہیں ۔زمینی پٹی سطح ِسمندر بلند ہونے کے باعث چھپ گئی اور اونچے ٹکڑے جزیروں کی شکل میں نمودار ہوگئے ۔دنیا کا نیا براعظم مختلف جزائر پر مشتمل ہونے کے ساتھ ساتھ 4.9 ملین سکوائر کلو میٹر لمبی چھپی ہوئی زمینی پٹی سے منسلک ہے ۔

جیوگرافیکل سوسائٹی آف امریکا کا کہنا ہے اور ریسرچ ٹیم کا کہنا تھا کہ اس نئی دریافت کو زمین کا حصہ ہونا چاہئے جب کہ پرانی تھیوری کے مطابق اس کو صرف برفانی ٹکڑے سمجھا جاتا تھا۔

سائدانوں کے مطابق سو ملین سال پہلے زیلینڈیا انٹرٹیکا سے علیدہ ہوگئی تھی اور 80سال پہلے یہ آسٹریلیا کی زمین سے جدا ہو گیا۔